برطانیہ کے شہر برسٹول میں 17 سالہ نوجوان صرف فرینچ فرائز اور آلو کے چپس کھانے کے باعث حیرت انگیز طور پر بینائی سے محروم ہو گیا۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق نوجوان اپنی خوراک کے معاملے میں انتہائی لاپرواہ تھا اور کئی سالوں سے سبزی اور گوشت کے بجائے صرف آلو کے چپس، فرینچ فرائز اور پرنگلز کھانا پسند کرتا تھا اور اسی سے بھوک مٹاتا تھا۔
آلو کے چپس پر گزارا کرنے کے باوجود نوجوان کا قد یا جسمانی حالت متاثر نہیں ہوئی البتہ اس کے نتیجے میں وہ 14 برس کی عمر میں آنکھوں کی روشنی سے محروم ہونا شروع ہوگیا تھا۔
سی این این کی رپورٹ کے مطابق نوجوان نے جب ڈاکٹرز سے رجوع کیا تو اس نے آنکھوں میں روشنی کم ہونے اور جسم میں کمزوری محسوس کرنے کی شکایت کی تھی۔
امریکی طبی جریدے میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق شروع میں اس کیس کا پتا لگانا انتہائی مشکل تھا، کیونکہ نوجوان کا قد اور جسامت بالکل ٹھیک تھے اس کے علاوہ اس میں کوئی غذائی قلت کی بھی تشخیص نہیں کی جاسکی تھی۔
ایک سال بعد نوجوان کے بال گرنا بھی شروع ہوگئے اور ساتھ ہی آنکھوں کی بینائی تیزی سے کم ہونا شروع گئی تھی لیکن تب بھی ڈاکٹرز کے لیے بیماری کا پتا لگانا مشکل تھا۔
برسٹول یونیورسٹی کی تحقیق کے مطابق نوجوان اپنی خوراک میں مناسب کیلوریز لے رہا تھا لیکن وہ وٹامن کی کمی کا شکار ہورہا تھا یہی وجہ تھی کہ وٹامن بی 12 کی شدید کمی کے باعث وہ آنکھوں کی روشنی سے محروم ہوگیا۔
تحقیق کے مطابق جسم کی نشوونما کے لیے متوازن طور پر آئرن، وٹامن، فائبر اور پروٹین کی ضرورت ہوتی ہے لہٰذا خوراک میں لاپرواہی کرنا صحت اور زندگی کے لیے نقصان دہ ثابت ہوجاتا ہے۔
نوجوان 17 سالہ عمر میں جب مکمل نابینا ہوگیا تو اس نے انکشاف کیا کہ وہ اسکول کے وقت سے کھانے میں صرف پرنگلز، آلو کے چپس، فرینچ فرائز، ڈبل روٹی اور ساس کھاتا ہے۔