اسلام آباد (جیوڈیسک) سپریم کورٹ نے ممکنہ ماورائے آئین اقدامات کے خلاف کیس کی سماعت تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان سے جواب طلب کرلیا جبکہ پاکستان عوامی تحریک کے ڈاکٹر طاہر القادری کو دوبارہ نوٹس جاری کر دیا ہے۔
چیف جسٹس پاکستان جسٹس ناصر الملک کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 4 رکنی لارجر بینچ نے ممکنہ ماورائے آئین اقدامات، دھرنوں اور سول نافرمانی کے خلاف درخواستوں کی سماعت کی۔
سماعت کے دوران تحریک انصاف کی جانب سے حامد خان عدالت کے رو برو پیش ہوئے جبکہ پاکستانی عوامی تحریک کی جانب سے کوئی بھی وکیل پیش نہیں ہوا۔ جس پر چیف جسٹس نے برہمی کا اظہار کیا اور ایک مرتبہ پھر نوٹس جاری کر دیئے۔
تحریک انصاف کے وکیل حامد خان نے عدالت کے سامنے اپنا موقف بیان کرتےہوئے کہا کہ تحریک انصاف ایک پرامن جماعت ہے، ہم پرامن ہیں اور پرامن ہی رہیں گے۔ اس کے علاوہ ان کی جماعت کسی بھی غیر آئینی اقدام کے حق میں نہیں۔
انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ وہ گزشتہ رات ہی بیرون ملک سے وطن لوٹے ہیں اس لئے وہ تحریری جواب تیار نہیں کرسکے اس لئے عدالت انہیں جواب داخل کرانے کے لئے وقت دے۔ جس پر عدالت نے انہیں تحریری جواب داخل کرانے کے لئے کل تک کی مہلت دیتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔