اسلام آباد (جیوڈیسک) ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے نومنتخب بھارتی وزیراعظم نریندر مودی اور وزیراعظم پاکستان نواز شریف کی ملاقات میں دونوں ممالک کے مابین تعلقات بہتر بنانے پر اتفاق کئے جانے کاخیرمقدم کیا ہے۔ اپنے بیان میں الطاف حسین نے کہا کہ بھارت سے تعلقات بہتربنانے کاعمل خوش آئند ہے۔ تاہم دیر پا امن اور خوشگوار تعلقات کیلئے یہ بھی ناگزیر ہے کہ کشمیر سمیت پاکستان او ربھارت کے مابین تصفیہ طلب تمام تنازعات کو بھارتی قیادت کے سامنے اٹھا یا جائے اور ان تنازعات کا حل قومی مفادات اورخواہشات کے تحت تلا ش کیا جائے،ان تنازعات کو حل کئے بغیر پاکستان او ربھارت کے مابین دیر پااوردوستانہ تعلقات قائم نہیں ہو سکیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ایم کیوایم اس بات کی داعی ہے کہ مختلف ممالک کے مابین مسائل کا حل جنگ نہیں بلکہ مفاہمت اور بات چیت ہے، تمام ممالک خصوصاً وہ ممالک جن سے پاکستان کی سرحد یں ملتی ہیں ان سے پاکستان کے دوستانہ تعلقات کا قیام ایم کیوایم کے منشور کا حصہ ہے، ان ممالک سے برابری کی بنیادپر باوقار تعلقات کا قیام عین ملکی مفاد میں ہے کیونکہ ہم خواہ کتناہی کیوں نہ چاہیں اپنے پڑوسی تبدیل نہیں کر سکتے۔
پڑوسی ممالک سے خوشگوار او ردوستانہ تعلقات کا قیام خود پاکستان کے مفاد میں ہے کیونکہ ایک دوسرے کے دکھ درد میں شریک ہونے سے ہمسایہ ممالک میں نہ صرف قربتیں بڑھتی ہیں بلکہ تنازعات کے خاتمے سے معیشت ترقی کرتی ہے جسکے نتیجہ میں غربت کی چکی میں پسے ہوئے عوام کو فائدہ پہنچتا ہے اور ان کے معیار زندگی بلند ہوتا ہے۔