اسلام آباد (جیوڈیسک) وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت ہونے والے اقتصادی مشاورتی کونسل کے اجلاس میں غربت مٹاؤ پروگرام کے تحت عالمی بینک سے 4 کروڑ 20 لاکھ ڈالر قرض لینے کی منظوری دی گئی۔
بنی گالہ میں وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت اقتصادی مشاورتی کونسل کا اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں وفاقی وزراء، مشاورتی کونسل کے ممبران اور سینئر حکام نے شرکت کی۔
اجلاس میں وزیراعظم کو ملک کی معاشی و اقتصادی صورتحال اور 100 روزہ پلان کے تحت اہداف پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔
اجلاس میں اکنامک ایڈوائزی کونسل کے بنائے گئے سب گروپس کی جانب سے رپورٹس پیش کی گئیں جب کہ حکام نے روزگار کی فراہمی، سوشل سیفٹی پروٹیکشن اور تجارتی توازن کے اہداف کی تکمیل کی سفارشات پر بریفنگ دیں۔
اقتصادی مشاورتی کونسل کے اجلاس میں معاشی بہتری کے لیے وسط مدتی ڈھانچہ جاتی فریم ورک کی منظوری دی گئی۔ اس کے علاوہ کمزور طبقات کے تحفظ کے لیے سماجی تحفظ فریم ورک کی منظوری بھی دی گئی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں تعلیم، صحت اور غربت کے چیلنجز سے نمٹنےکے لیے جامع فریم ورک کے ساتھ غربت مٹاؤ پروگرام کے تحت عالمی بینک سے 42 ملین ڈالر قرض لینے کی منظوری بھی دی گئی، قرض لینے کی تجویز گزشتہ حکومت نے عالمی بینک کو بجھوائی تھی۔
ذرائع کے مطابق اقتصادی مشاورتی کونسل کے اجلاس میں نیا پاکستان ہاؤسنگ منصوبے کے لیے 5 ارب روپے مختص کرنےکی منظوری بھی دی گئی۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ نیا پاکستان ہاؤسنگ منصوبےکے لیے رقم پی ایس ڈی پی کے تحت جاری کی جائے گی۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ اقتصادی مشاورتی کونسل نے نوجوانوں کو کارآمد شہری بنانےکے لیے جامع پلاننگ کا فریم ورک بنانے کا فیصلہ کیا جس کے تحت نوکریوں کی فراہمی اور برآمدات بڑھانے کی حکمت عملی جلد تیار کی جائے گی۔
اس کے علاوہ اجلاس میں ایف بی آر کے پالیسی ونگ کو بھی الگ کرنے اور ملک میں نیوٹریشن پروگرام فوری طور پر شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔