نگران وزیر اعظم کے احکامات کے باوجود بجلی کے بحران کے خاتمہ کے لیے ساڑھے بائیس ارب روپے جاری نہیں ہوسکے,بجلی کا شارٹ فال سات ہزار میگاواٹ تک پہنچ گیا,تیل اور گیس کی عدم فراہمی سے متعدد پاورجنریشن کمپنیاں بند پڑی ہیں,جس سے بڑے شہروں میں پندرہ چھوٹے شہروں اور دیہات میں بیس گھنٹے تک لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے۔
اس وقت بجلی کی مجموعی طلب ساڑھے پندرہ ہزار اور پیداوار ساڑھے آٹھ ہزار میگاواٹ ہے جس میں فوری طور پر کمی کا کوئی امکان نہیں ہے ۔بجلی کی طویل اور غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ سے عوام کی مشکلات بڑھ گئی ہیں شدید گرمی اور لوڈشیڈنگ سے نظام زندگی ایک مرتبہ پھر مفلو ج ہو کر رہ گیا ہے