لاہور: جماعت اسلامی ضلع لاہور کے امیر میاں مقصود احمد نے کہا ہے کہ ملک میں بجلی کی لوڈشیڈنگ اور مہنگائی کی وجہ سے عوام کی زندگی اجیرن بن گئی ہے ۔شہروں اوردیہی علاقوں میں بجلی کی لوڈشیڈنگ تاحال جاری ہے جس کی وجہ بجلی کی پیداوار اور کھپت میں ماہرین کی طرف سے ساڑھے تین ہزار میگاواٹ کا فرق بتایا گیا ہے۔
ان خیالات کا اظہار گزشتہ روز انھوں نے دفتر جماعت اسلامی میںلاہور کے عہدیداران کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اجلاس میں نائب امراء عبد الحفیظ احمد ،ذکر اللہ مجاہد ، ملک شاہد اسلم ، ڈاکٹر سید منصور علی ، محمد انور گوندل ، قیم ضلع لاہور خلیق احمد بٹ اور دیگر ذمہ داران موجود تھے۔ اُنھوں نے کہا کہ بجلی کی لوڈ شیڈنگ کی وجہ سے صنعتوں میں خاص طور پر ٹیکسٹائل کے شعبے پر اس کا شدید منفی اثر پڑرہاہے۔ اس کے علاوہ شہریوں کی گھریلو، سماجی اور کاروباری زندگی بھی بری طرح متاثر ہو رہی ہے۔
راتوں کو بجلی کی عدم موجودگی میں گرمی اور مچھروں کے باعث نیند سے محروم رہنے والے مزدور وں کی کارکردگی کم ہو کر خود ان کے اور ملک کے معاشی مسائل میں اضافے کا سبب بن رہی ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ مہنگائی کا عالم یہ ہے کہ ملک میں سبزی ،فروٹ اور دیگر کھانے پینے کی اشیاء مہنگے داموں فروخت ہورہی ہیں یہاں تک کہ پاکستان کے غریب عوام کو آٹے سمیت بنیادی اشیائے ضرورت کی فراہمی حکومت پاکستان کی ذمہ داری ہے جسے ادا کرنے کے لیے حکومت کے پاس کوئی خاص منصوبہ بندی نہیں نظر آرہی حکومت بیرون ملک گندم اور دیگر بنیادی اشیائے ضرورت بھیجتی تو ہے لیکن افسوس کہ اپنے عوام کا خیال ترجیح نہیں ہے اور یوں اشیاء کی قلت پیدا کرکے حکمران اشیاء کی قیمتیں بڑھا دیتے ہیں جس سے عوام مشکلات کا شکار ہو جاتے ہیں۔