اسلام آباد (جیوڈیسک) اسلام آباد طویل لوڈشیڈنگ نے عوام کا جینا حرام کر دیا۔ شدید گرمی اور غیراعلانیہ لوڈ شیڈنگ کے ستائے شہریوں کے تپتی سڑکوں پر مظاہرے بھی کسی کام نہیں آرہے۔ بجلی، دن بدن نایاب ہوتی جارہی ہے۔
بجلی کا شارٹ فال سات ہزار میگاواٹ پر ہی برقرار ہے پیداوار نوہزار پانچ سو جبکہ طلب سولہ ہزار پانچ سو میگاواٹ ہے۔ شہروں میں اٹھارہ سے بیس جبکہ دیہی علاقوں میں بجلی بندش کا دورانیہ بائیس گھنٹے سے بھی زیادہ ہو گیا ہے۔ جھوٹی تسلیاں دینے میں نگران حکومت نے تو سابق حکومت کے ریکارڈ بھی توڑ ڈالے۔
نگران وزیراعظم ملک میں جاری بدترین لوڈ شیڈنگ کا نوٹس تو ضرور لیتے ہیں لیکن وزارت بجلی وپانی ان کے اس نوٹس کو بھی شاید ردی کی ٹوکری میں پھینک دیتی ہے۔ شدید ترین گرمی میں عوام تڑپ رہے ہیں۔ شہر شہر لوڈ شیڈنگ کے خلاف مظاہرے ہو رہے ہیں لیکن حکمرانوں کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگ رہی۔ لاہور کے علاقے بینک اسٹاپ کے مکین 5 روز سے بجلی کی بندش کے خلاف سراپا احتجاج ہیں۔ ان کی دہائی سننے والا کوئی نہیں۔