ضلع کچھی میں بجلی کی لوڈشیڈنگ کے خلاف سینکڑوں افراد کا گریڈ اسٹیشن کے سامنے احتجاج

Sibi

Sibi

سبی (محمد طاہر عباس) ضلع کچھی میں بجلی کی لوڈشیڈنگ اور وولٹیج کی کمی کے خلاف سینکڑوں افراد کا گریڈ اسٹیشن کے سامنے احتجاج شدید سردی اندھیری رات بھی قبائل کے حوصلے کمزور نہ کر سکی مجبورا ہو کر اپنے گھروں سے نکلے ہیں جائز حقوق کے حصول کیلئے کٹ مرنے کو تیار ہیں۔
تفصیلات کے مطابق رند قبائل کے سربراہ سابق وفاقی وزیر چیف آف رند سردار یار محمد رندکی کال پر مچ ڈھاڈر کولپور رندعلی سنی شوران ہفتہ ولی بھاگ گنداواہ سمیت ضلع کچھی کے سینکڑوں قبائل نے بجلی کی طویل ترین لوڈشیڈنگ وولٹیج کی کمی بیشی کے خلاف بھاگ گریڈ اسٹیشن کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے دھرنہ دیا واپڈا کے خلاف احتجاج کیا اور نعرے بازی کی مقررین کا کہنا تھا کہ شدید سردی کے باوجود بجلی کی طویل ترین لوڈشیڈنگ سے زندگی بری طرح متاثر ہورہی ہیں۔

بجلی کی بندش وولٹیج کی کمی نے زہنی مریض بنا دیا ہے بجلی نہ ہونے کے باعث زمینداروں کو لاکھوں کا ڈیلی بنیادوں پر نقصان ہورہا ہے باغات پانی کی عدم فراہمی کے باعث تباہ و برباد ہو رہے ہیں وولٹیج کی کمی بیشی کے باعث لاکھوں کا قیمتی سامان جل جانے سے عوام کا مالی نقصان بھی ہوررہاہے بجلی کے بلب چراخ کی مانند چلتے ہیں جس کے باعث شام ہی سے گھروں میں اندھیرے کا راج قائم ہوجاتا ہے جس کے باعث اسکولوں کو جانے والے بچے خواتین بھی مشکلات سے دوچار ہیں۔

جبکہ ہسپتالوں میں بھی مریضوں کو شدید پریشانی لاحق ہے مقررین کا کہنا تھا کہ ضلع بولان میں بجلی کی بلا جواز لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کرکے وولٹیج کی کمی بیشی کو درست کیا جائے جدید دور میں بھی بجلی جیسی سہولیات سے محروم رکھنا سمجھ سے بالاتر ہیں ہمارے جائز مسائل کا ازالہ کرکے ہمیں بنیادی سہولیات کی فراہمی ممکن بنائی جائے مقررین نے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ نااہل ایکسین واپڈا عبدالستا لاشاری سمیت تمام ارباب و اختیار کو فوری طور پر معطل کرکے تحقیقات کرائی جائے اور مذکورہ ایکسین کا فوری طور پر ٹرانسفر کرکے عوام کو نااہل آفیسر سے بچایا جائے۔

ضلع کچھی کی عوام کو اندھیروں سے روشنی کی طرف گامزن کرنے کیلئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کئے جائیں مظاہرین نے شدید سردی کے باوجود رات بھر گریڈ اسٹیشن کے سامنے احتجاجا دھرنہ دیکر سراپا احتجاج بنے رہے تاہم بدھ کے روز کمانڈنٹ سبی سکاؤٹس و ڈپٹی کمشنر کچھی کی یقین دہانی پر احتجاج کو منسوخ کیا گیا لیکن مظاہرین نے واضح کرتے ہوئے کہا کہ اگر ہمارے جائز مطالبات پورے نہیں ہوئے تو یکم جنوری کوضلع کچھی سمیت بلوچستان بھر میں احتجاج کا سلسلہ شروع کریں گے جس کی تمام ذمہ داری واپڈا اور ضلعی انتظامیہ پر عائد ہو گی۔۔