اسلام آباد (جیوڈیسک) وزیرمملکت برائے پانی و بجلی عابد شیر علی نے کہاہے کہ وزیر اعظم کی ہدایات کے مطابق 2018 تک ملک سے لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ کردیا جائے گا، آئیسکو میں کی گئی بھرتیوں کی شکایت پر وزارت پانی و بجلی نے انکوائری مکمل کر لی۔
ایک انٹرویومیں انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے جب اقتدار سنبھالا تو ملک میں اندھیروں کا راج تھا، ملک بھر میں اٹھارہ اٹھارہ گھنٹے روزانہ کی لوڈشیڈنگ ہوتی تھی تاہم موجودہ حکومت کی موثر اور کارآمد پالیسیوں کی بدولت آج ملک بھر میں لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ کافی حد تک کم ہوگیا ہے اور آنے والے دنوں میں لوڈ شیڈنگ کا مکمل خاتمہ کردیا جائے گا جس سے ملک مزید ترقی کرے گا۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا کے 90 فیصد سے زائد لائن لاسز کے بجلی فیڈرز والے علاقوں کی لوڈشیڈنگ کے خاتمے کے لیے متعلقہ حلقوں کے ممبران قومی و صوبائی اسمبلی کو جرگے کی پیشکش کردی ہے تاکہ ان کے مسائل کو حل کیا جاسکے۔
انہوں نے کہا کہ متعلقہ حلقوں کے ممبران کی ذمے داری ہے کہ وہ اپنے لوگوں کو بجلی کے میٹر لگوانے کی ترغیب دیں، ہم انہیں میٹر لگوا کے دیں گے اور وہ بجلی کے بل ادا کریں تاکہ انہیں بھی مسائل کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ ایک اور سوال کے جواب میں وزیرمملکت نے کہاکہ موجودہ حکومت نے گزشتہ سال 16900 میگاواٹ بجلی کا ہدف حاصل کیا تھا، رواں سال ہمارا ہدف 18000 میگاواٹ ہے، ہم 8 سے 9 ہزار میگاواٹ بجلی کا سسٹم میں اضافہ کر رہے ہیں۔
نئی ٹرانسمیشن لائن بھی بچھا رہے ہیں، نئے گرڈ اسٹیشن بھی تعمیر کر رہے ہیں اور چکدرہ گرڈ اسٹیشن کی تعمیر ایک سال میں مکمل ہوجائیگی۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ آئیسکو میں کی گئی بھرتیوں کی شکایت پر وزارت پانی و بجلی نے انکوائری مکمل کر لی ہے اور آئیسکو کے چیف ایگزیکٹو کو بھی تبدیل کردیا گیا ہے۔