پاکستان (جیوڈیسک) حکومت نے بجلی کے نرخ فوری طور پر بڑھانے کا فیصلہ کر لیا ہے، پہلے مرحلے میں صنعتی اور تجارتی صارفین اور دوتین ماہ بعد گھریلو صارفین کے نرخوں میں اضافہ کیا جائے گا۔ برطانوی نشریاتی ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے وزیر پانی وبجلی خواجہ آصف نے کہا کہ حکومت نے بجلی پر سبسڈی ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ گردشی قرضوں کا مسئلہ سبسڈی دینے کی وجہ سے پیدا ہوا۔ ان کا کہنا تھا کہ اسی ماہ سے صنعتی اور تجارتی صارفین کے لیے بجلی کے نرخوں میں اضافہ ہو جائے گا۔
جبکہ بجلی کا زیادہ استعمال کرنے والے گھریلو صارفین کیلئے قیمتوں میں اضافہ دوتین ماہ کیا جائے گا، وفاقی پانی وبجلی نے کہا کہ قیمتیں بڑھانے میں تاخیر کی تو گردشی قرضے میں سو ڈیڑھ سو ارب کا اضافہ ہوجائے گا۔
خواجہ آصف نے کہا کہ کھاداور فرٹیلائزر فیکٹریوں کو جس قیمت پر گیس فراہم کی جارہی ہے، اسے جاری رکھنا ممکن نہیں۔ سی این جی کے بارے میں وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ماضی میں سیاسی بنیادوں پر سی این جی اسٹیشن لگانے کی اجازت دی جاتی رہی، چند لاکھ لوگوں کی سہولت کے لئے کروڑو ں پاکستانیوں کو بجلی سے محروم نہیں رکھا جا سکتا۔