مالی سال کے دو ماہ، پاور سیکٹر کے قرضوں کا بوجھ 27 ارب ہوگیا

Electricity

Electricity

کراچی (جیوڈیسک) حکومت کے لیے زیرگردش قرضے درد سر بننے ہوئے ہیں۔ رواں مالی سال کے پہلے دو ماہ میں سرکار پر پاور سیکٹر کے قرضوں کا بوجھ 27 ارب روپے بڑھ گیا۔ زیر گردش قرضوں کا دلدل مزید گہرا ہوگیا رواں مالی سال کے پہلے دو ماہ میں یہ قرضے 329 ارب روپے تک جاپہنچے۔

ذرائع کے مطابق مختلف پاور کمپنیاں حکومت کی جانب سے عدم ادائیگیوں کے باعث مشکلات کا شکار ہیں ، رقم کی قلت برقرار رہی تو بجلی گھر پیداوار کے لیے فرنس آئل خریدنے سے بھی قاصر ہوجائیں اور ملک بھر میں طلب و رسد کا فرق بڑھنے سے بجلی کی لوڈشیڈنگ کا دورانیہ بھی طویل ہوجائے گا۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ حکومت فرنس آئل کے بجائے پانی و شمسی توانائی سے سستی بجلی کی پیداوار کے منصوبوں میں تیزی لائے اور بجلی کی ترسیلی کمپنیاں بھی چوری کا سدباب کریں تو زیر گردش قرضوں سے چھٹکارا مل سکتا ہے۔