پیر محل (نمائندہ خصوصی) معروف صحافی و کالم نگار محمد خرم شہزاد بھٹی نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ برسراقتدار طبقات کی خوشامدوں سے برآمد بہروپئے صحافت کو بدنام کرنے میں کوئی کسر باقی نہیں چھوڑ رہے۔ اخلاقیات اور صحافت کے وقار کا خون پینے والے بھیڑیوں سے نجات حاصل کرنے کا وقت آگیا ہے۔
صحافت میں ایسے لوگوں کی موجودگی جن کا صحافت سے دور دور تک بھی کوئی واسطہ نہیں صحافت کی توہین ہے محنت سے جی چرانے والے صحافت کی آڑ میں اپنی اپنی دکانداریاں لگا کر بیٹھے ہیں۔فصلی بٹیروں کی طرح بااثر سیاسی شخصیات اور افسران کے دوروں کے موقعہ پر ان کے کندھوں پر چڑھ چڑھ کر تصاویر بنوانے کے شوقین یہ حضرات بعض گروپوں کے پلانٹڈ لوگ ہیں جو اخباری کارڈز کی آڑ میں صحافت کا جنازہ نکال رہے ہیں۔
جو پیشہ وارانہ پس منظر رکھنے والے صحافیوں کی بدنامی کا باعث ہیںٹوٹی پھوٹی تحریر بھی نہ لکھ سکنے والے کہیں خود کو کالم نگار تو کہیں بلند پایہ صحافی متعارف کرواتے ہیں جبکہ حقیقت یہ ہے کہ ان افراد کو خبر ی اقدار سے ذرا برابر بھی واقفیت نہیں۔
صحافیوں کے حقوق کا تحفظ ہماری اولین ترجیحات ہیں،صحافیوں میں موجود کالی بھیڑوں نے ہی صحافت جیسے مقدس پیشے کو بدنام کیا ہے۔