اسلام آباد (جیوڈیسک) عالمی مالیاتی فنڈنے پاکستان کو بجلی پر دی جانے والی سبسڈی مرحلہ وار ختم کرنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہاہے کہ پاور سیکٹر کی بہتری کیلئے کوئی موثر پالیسی تیارنہیں کی گئی۔ آئی ایم ایف کی جانب سے نرم شرائط پر قرضہ نہ ملنے کی صورت میں حکومت نئی حکمت عملی پر عمل کرے گی۔ جس کے لیے معاشی ماہرین نے پلان بی پرکام شروع کر دیا ہے۔ سینئر حکومتی عہدیدارکے مطابق پلان بی کے تحت حکومت دیگر ذرائع سے قرضہ حاصل کرے گی اس کیلئے معاشی ماہرین کی چار ٹیموں کو بیرون ملک بھیجاجائے گا۔
ایک ٹیم امریکا جائے گی جو امریکی حکام سے مفاہمت اور اتحادی سپورٹ فنڈ کی جلد ادائیگی پربات کرے گی۔ دوسری ٹیم دنیاکے تجارتی مراکز کہلائے جانے والے شہروں کادورہ کرے گی اور انٹرنیشنل بانڈر کے اجرا پرتبادلہ خیال کرے گی۔
تیسری ٹیم دوست ممالک پہنچے گی۔ ان ملکوں سے تیل کی فراہمی میں موخر ادائیگی، کیش ڈپازٹس پر بات کرے گی اور سرکاری اداروں کی نجکاری میں شرکت کی دعوت دے گی۔ چوتھی ٹیم متحدہ عرب امارات کی کمپنی اتصالات سے پی ٹی سی ایل کی فروخت کے بقایاجات کی وصولی کرنے جائے گی۔