کراچی (پ ر) ناظمہ ضلع وسطی ثمینہ قمر نے کہا کہ ایک خوشحال، پرسکون اور دینی معاشرہ قائم کرنے کا آغاز ہمیں آج اور ابھی سے کرنا ہو گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ”ہماری اقدار ہمارا سرمایہ” کے عنوان سے منائی جانے والی اصلاح معاشرہ مہم کے موقع پر اپنے ایک بیان میں کہی۔
انہوں نے کہا کہ اسلامی تہذیب جن اعلیٰ اخلاقی قدروں پر قائم ہے، دنیا کی کسی بھی تہذیب میں اس کی مثال ملنا مشکل ہے۔ انہوں نے کہا کہ عالمی طاغوتی اور سامراجی قوتیں اسلامی تہذیب او ر قدروں کے خلاف سرگرمِ عمل ہوگئی ہیں جس نے دنیا میں عملاََ تہذیبی تصادم کی راہ ہموار کردی ہے۔ ہمیں دعوت کے ابلاغ اور پھیلاؤ کے لئے جدید طریقے بھی استعمال کرنے چاہئے۔ انٹر نیٹ اور سوشل میڈیا کو مثبت طریقے سے بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔ ثمینہ قمر نے مزید کہا کہ معاشرے کی بدلتی ہوئی قدریں ہم سب کیلئے لمحہ فکریہ ہیں۔ تعیشات ِ زندگی، کھانا پینا اور ایک دوسرے سے آگے بڑھنے کی دوڑ نے ہمارا مقصد وجود بھلا دیا ہے۔
ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم اس بڑھتے ہوئے سیلاب کو روکنے کیلئے اپنا بھرپور حصہ ڈالیں۔ اپنے گھر، خاندان اور تمام متعلقہ اداروں میں اسلام کا تصورِ قناعت واضح طور پر پیش کریں اور سادہ و بامقصد زندگی گذارنے کیلئے لائحہ عمل ترتیب دیں۔ ہماری تقریبات، رہن سہن اور ملنا جلنا مثالی ہونا چاہئے۔ انہوں نے کیا کہ جماعت اسلامی کی تحت ماہِ فروری میں اصلاحِ معاشرہ مہم کا مقصد اسلامی تہذیب کے احیاء کی کوشش ہے، کارکنان پورے جذبے اور توانائی کے ساتھ ”اصلاح معاشرہ مہم” کو کامیاب بنائیں۔۔