اسلام آباد (جیوڈیسک) پیپلزپارٹی نے اسلام آباد میں فوج بلانے کے حکومتی فیصلے کی مخالفت کر دی ہے اور اسے سول انتظامیہ کی ناکامی قرار دیا ہے جبکہ سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے یہ بھی واضح کیا ہے کہ تحریک انصاف نے پیپلزپارٹی کو لانگ مارچ میں شرکت کی دعوت دی تو غور کرینگے۔
حکومت نے اسلام آباد کی سیکورٹی یکم اگست سے تین ماہ کے لئے فوج کے حوالے کرنے کی منظوری دے کر اپوزیشن کی مخالفت مول لے لی ہے۔ سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے ملتان میں افطارڈنر سے خطاب میں کہا کہ عمران خان اور طاہر القادری کے جلسوں کے موقع پر اسلام آباد میں فوج بلانے کا کوئی جواز نہیں۔ حکومت نے اسلام آباد میں فوج بلانے کا اعلان ایسے وقت کیا ہے جب وزیراعظم نواز شریف سعودی عرب کے دورے پر ہیں جہاں انہوں نے شاہ عبداللہ سے ملاقات کی ہے اور رمضان کے آخری ایام مدینہ منورہ میں گزار رہے ہیں۔
وزیر داخلہ کا کہنا ہے کہ وزیراعظم کی واپسی پر تحریک انصاف کو اسلام آباد میں جلسے کی اجازت دینے کا فیصلہ ہوگا۔ رانا مشہود کے نزدیک اسلام آباد میں فوج سیاسی سرگرمیاں روکنے کیلئے نہیں بلائی جارہی۔
پیپلزپارٹی کے رہنمائوں کا کہنا ہے کہ وکلا تحریک کے دوران انہیں بھی فوج بلانے کا مشورہ دیا گیا تھا، مگر وہ فوج اور عدلیہ میں تصادم نہیں چاہتے تھے جبکہ فوج بلانے والے نواز شریف کبھی خودبھی لانگ مارچ کر چکے ہیں۔ قائد حز ب اختلاف سید خورشید شاہ کے نزدیک عمران خان کو جلسے کی اجازت ملنا چاہیے۔
اپوزیشن کا کہنا ہے کہ حکومت اگر 15 لاکھ افراد کو تحفظ نہیں دے سکتی تو پورا ملک کیسے چلائے گی اور خبردار کیا ہے کہ فوج کو اسلام آباد میں تعینات کرنے سے انکی سول معاملات میں مداخلت بڑھ سکتی ہے۔