کراچی (جیوڈیسک) پیپلز پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس آصٖف علی زرداری کی صدارت میں بلاول ہاؤس کراچی میں ہوا۔ اجلاس میں ملک کی سیاسی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔
آصف علی زرداری نے وزیر اعظم محمد نواز شریف، امیر جماعت اسلامی سراج الحق، چوہدری شجاعت حسین، چوہدری پرویز الٰہی اور دیگر سیاسی رہنمائوں سے ہونے والی ملاقاتوں اور ٹیلی فونک رابطوں پر پارٹی کے ممبران سنٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کو اعتماد میں لیا۔ سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی نے موجودہ صورتحال میں اہم فیصلوں کا اختیار آصف علی زرداری کو دے دیا۔
اجلاس میں اتفاق کیا گیا کسی بھی صورت میں جمہوریت کو ڈی ریل نہیں ہونے دیں گے۔ کمیٹی کا کہنا ہے کہ در پردہ قوتیں بے نظیر بھٹو کی شہادت کے نتیجے میں ملک میں بننے والی جمہوریت کو پنپنے نہیں دے رہی ہیں۔
پیپلز پارٹی کی قیادت اور کارکنان ہر صورتحال سے نمٹنے کو تیار ہیں۔ سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی نے جمہوریت کی بقاء اور پارلیمنت کی بالادستی کی قرار داد منظور کرتے ہوئے انتخابات میں دھاندلی کی عدالتی کمیشن سے تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
سی ای سی کمیٹی میں اراکین کا کہنا تھا کہ افضل خان کے الزامات یکسر مسترد نہیں کئے جا سکتے۔ عدالتی کمیشن کے ذریعے ان کے الزامات کی تحقیقات کی جائیں اور کمیشن میں ملوث لوگوں کو بے نقاب کیا جائے۔
اراکین نے کہا کہ حکومت مفاہمت کا راستہ اختیار کرے اور مذاکرات سے معاملات حل کرے اور الیکشن کمیشن کی از سر نو تشکیل دی جائے۔