چیئرمین سینٹ اور ڈپٹی چیئرمین سینٹ کا انتخاب، سرد موسم میں وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کا درجہ حرارت نقطہ عروج پر پہنچ گیا۔ پیپلز پارٹی، (ن) لیگ نے چیئرمین سینٹ کا عہدہ حاصل کرنے کیلئے ایڑی چوٹی کا زور لگانا شروع کردیا ، سابق صدر آصف علی زرداری نے اتحادی جماعتوں کا اجلاس پیر کو طلب کرلیا جبکہ حکومت نے جماعت اسلامی سے رابطہ کرکے مدد مانگ لی ہے۔ سابق صدر آصف علی زرداری نے اے این پی کے سربراہ اسفند یار ولی اور مسلم لیگ (ق) کے صدر چوہدری شجاعت حسین کو ٹیلی فون کرکے مشاورت کی چوہدری شجاعت حسین نے پیپلز پارٹی سے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرا دی۔
آصف علی زرداری نے اتحادیوں کا مشاورتی اجلاس طلب کرتے ہوئے ایم کیو ایم ، اے این پی اور مسلم لیگ (ق) شرکت کی دعوت کے ساتھ ساتھ جے یو آئی (ف) کو بھی دعوت دے دی۔پیپلز پارٹی نے چیئرمین سینیٹ عہدے کیلئے فاروق ایچ نائیک اور رحمن ملک کے ناموں پر غور شروع کر دیا ہے جبکہ پی پی رہنما روبینہ خالد کو ڈپٹی چیئرمین بنانے کیلئے اتحادی جماعتوں سے مشاورت شروع کر دی ہے۔ اس حوالے سے پیپلز پارٹی اتحادی جماعتوں سے مشاورت اور اعتماد میں لینے کے لئے رابطے شروع کر دیئے ہیں۔ پیپلز پارٹی کی اعلیٰ سطح کی مشاورت میں اس بات کو حتمی شکل دیدی گئی ہے کہ پیپلز پارٹی صرف چیئرمین سینٹ کے لئے اپنا امیدوار دے گی۔ ڈپٹی چیئرمین کاعہدہ اتحادیوں کو دیا جائے گا۔
پیپلز پارٹی نے سینٹ الیکشن کے حوالے سے دو رکنی کمیٹی بھی قائم کر دی ہے جس میں سینیٹر رضا ربانی اور سینیٹر ڈاکٹر قیوم سومرو کو شامل کیا گیا ہے۔ یہ کمیٹی گزشتہ روز سے اپنا کام شروع کرچکی ہے اور مزید سیاسی جماعتوں سیرابطے کرے گی۔ کمیٹی کے رکن سینیٹر ڈاکٹر قیوم سومرو نے پیپلز پارٹی کی رہنما روبینہ خالد کو ڈپٹی چیئرمین کے عہدے پر لانے کی خبروں کو غلط قرار دیتے ہوئے اس کی تردید کر دی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ پارٹی صرف چیئرمین سینٹ کا الیکشن لڑے گی ۔وزیراعظم نوازشریف کے زیر صدارت مسلم لیگ (ن) کے مشاورتی اجلاس میں چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کی نامزدگی ،تمام سیاسی جماعتوں کی مشاورت سے کرنے کافیصلہ کیا گیا ہے۔
اجلاس میں سینیٹ الیکشن اور اس کے بعد چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کے انتخاب سے متعلق معاملات پرتفصیلی مشاورت کی گئی اور فیصلہ کیا گیا کہ چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کی نامزدگی تمام سیاسی جماعتوں کی مشاورت اور اتفاق رائے سے کرنے کی کوشش کی جائے گی ، اس ضمن میں نوازشریف نے تین رکنی کمیٹی تشکیل دی ہے جسے سیاسی جماعتوں سے مشاورت کا ٹاسک دیا گیا ہے، اس کمیٹی میں وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار ، وزیراطلاعات پرویز رشید اور وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف کو شامل کیا گیا ہے ، وزیراعظم نے اسحاق ڈار کو پیپلزپارٹی ،اے این پی اور بلوچستان کی جماعتوں سے رابطہ کرنے کا ٹاسک دیا ہے جبکہ شہبازشریف کو ایم کیو ایم اور پرویز رشید کو جے یو آئی (ایف) سے رابطے کی ہدایت کی گئی ہے۔
Nawaz Sharif
نواز شریف نے سینٹ کے الیکشن میں ہارس ٹریڈنگ کے تاثر کو زائل کرنے کیلئے تمام نو منتخب سینیٹرز سے بھی رابطے کی ہدایت کی ہے، اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ اگلا مرحلہ تمام سیاسی جماعتوں کی مشاورت اور مفاہمت کے ذریعے طے کیا جائے گا۔مسلم لیگ (ن) نے بلوچستان سے تعلق رکھنے والے نیشنل پارٹی کے حاصل بزنجو کو چیئرمین سینیٹ کیلئے نامزد کیا ہے، حکمران جماعت نے فیصلہ کیا ہے کہ چیئرمین سینیٹ ملک کے سب سے چھوٹے صوبے بلوچستان سے ہونا چاہیے تا کہ بلوچستان کی احساس محرومی کو ختم کیا جائے اور اس حوالے سے حاصل بزنجو کا نام تجویز کیا ہے۔ حاصل بزنجو کو مسلم لیگ(ن) اتحادی جماعتیں اور بلوچستان سے تعلق رکھنے والی سیاسی جماعتوں کا اعتماد حاصل ہے
اس حوالے سے مسلم لیگ(ن) کی اعلیٰ قیادت نے گورنر خیبر پختونخواہ سردار مہتاب کو وزیراعلیٰ پرویز خٹک سے رابطہ کرنے کا ٹاسک دیدیا ہے۔ بزنجو نے کہا ہے کہ وزیر خزانہ اسحاق ڈار ٹیلی فونک رابطہ کیا ہے انہوں نے مجھے سینیٹر منتخب ہونے پر مبارکباد دی ہے ،انہوں نے کہا کہ چیئرمین سینیٹ کیلئے میرا نام تجویز کیا گیا ہے ،مسلم لیگ (ن) اور اتحادی جماعتیں جو بھی فیصلہ کریں گے ہم ان کے ساتھ ہیں۔وفاقی وزیراطلاعات سینیٹر پرویز رشید نے کہاہے کہ سینٹ کے چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کے انتخاب کیلئے امیدواروں کی نامزدگی کے بارے میں مسلم لیگ نون کی جانب سے ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا۔ دونوں نشستوں پر نامزدگی سیاسی جماعتوں کے ساتھ مشاورت کے بعد کی جائے گی۔
پرویز رشید نے کہا کہ وزیرخزانہ اسحق ڈار نے اے این پی کے رہنما اسفند یار ولی اور بی این پی کے رہنما حاصل بزنجو سے رابطہ کیا جبکہ وزیرریلوے خواجہ سعد رفیق نے ایم کیو ایم سے رابطہ کیااور انہوں نے اس سلسلے میں امیر جماعت اسلامی سراج الحق سے رابطہ کیا۔قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشیداحمد شاہ کہتے ہیں کہ چیئرمین سینٹ کے انتخاب میں ہارس ٹریڈنگ نہ ہوئی تو چیرمین سینٹ پیپلز پارٹی کا ہوگا پیپلز پارٹی ہارس ٹریڈنگ پر یقین نہیں رکھتی ہم نے اکثریت آصف علی زاردری کی مفاہمانہ پالیسی کے باعث حاصل کی۔
چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے امیر جماعت اسلامی سراج الحق کو فون کیا اور انہیں سینیٹر منتخب ہونے کی مبارکباد دی۔ دونوں رہنمائوں نے ملکی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔سراج الحق سے پرویزرشید نے چیئرمین سینٹ کے الیکشن میں مدد بھی مانگی۔چیئرمین سینٹ کے حوالے سے مسلم لیگ (ن) نے تحریک انصاف سے رابطے کا فیصلہ کیا ہے۔ حکومت نے تحریک انصاف کو پیغام دیا ہے کہ وہ جوڈیشل کمشن بنانے کی تیاریاں کررہی ہے تاہم تحریک انصاف کو بھی اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرنے کا وقت دیا گیا ہے۔
(ن) لیگ کی طرف سے گورنر خیبر پی کے سردار مہتاب خان عباسی کے ذریعے بات چیت کو آگے بڑھایا جائے گا۔ن لیگ نے ”ق” لیگ سے بھی رابطہ کیا جس پرمشاہد حسین سید نے پرویزرشید اور سعد رفیق کو کہا ہے کہ وہ اپنی جماعت کی اعلیٰ قیادت سے بات کرکے حمایت کے حوالے سے جواب دیں گے ۔ شریف برادران کی واپسی کے بعد سے اب تک چودھری برادران اور ان میں ابھی تک مکمل ”صلح” نہیں ہوسکی۔