کراچی (جیوڈیسک) چیئر مین سینیٹ رضا ربانی نے تسلیم کیا ہے کہ ان کی پارٹی میں بھی کرپٹ لوگ ہیں، نیب کے قانون کو دیکھنے کی ضرورت ہے ، لوگوں کا احتساب کرنے والوں کا احتساب کون کرے گا۔
وفاقی اردو یونیورسٹی کراچی میں منعقدہ تقریب سے خطاب اور میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے چیرمین سینیٹ اور پیپلز پارٹی کے رہنما رضا ربانی کا کہنا تھا کہ میں تسلیم کرتا ہوں کہ میری پارٹی میں کرپٹ لوگ موجود ہیں۔ کرپشن کا خاتمہ قانون کے دائرے میں رہ کر کرنے کی ضرورت ہے۔ احتساب سب کا ہونا چاہئے نیب کے قانون کو دیکھنے کی ضرورت ہے جو لوگوں کا احتساب کرتے ہیں ان کا احتساب کون کرے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ جامعہ اردو میں سوچ اور فکر رکھنے والے لوگ ہیں۔ آج کے نصاب سے پاکستان کی تاریخ کوحذف کر دیا گیا ہے جس کے باعث پاکستان کا نوجوان ملک کی حقیقی تاریخ سے ناواقف ہے۔ جب میں اپنی تاریخ سے ناواقف ہوں تو کسی سے کیا گلہ کروں۔ لیکن ہمیں اس دھرتی کے لئے جینا مرنا ہے۔ اس سے قبل جب رضا ربانی جامعہ اردو پہنچے تو ان کا استقبال کرنے والے ان سے گلے ملنے لگے اس وقت تقریب جاری تھی اور ایک مقرر خطاب کر رہا تھا جس نے رضا ربانی کے اس طرح کے استقبال پر تنقید کی۔