اسلام آباد (جیوڈیسک) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی نے ماضی میں جعلی اکاؤنٹس کے ذریعے اربوں ڈالر کی منی لانڈرنگ کی جب کہ بلاول بھٹو نیب سے خوفزدہ ہے اس لیے رو رہے ہیں۔
وزیراعظم ہاؤس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے ایک بار پھر وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار اور وزیراعلیٰ کے پی کے محمود خان پر اپنے اعتماد کا اظہار کیا۔
وزیراعظم نے کہا کہ دونوں وزرائے اعلیٰ پر مکمل اعتماد ہے، دونوں کو تھوڑا وقت دیں، نتیجہ سامنے آجائے گا۔
بھارت سے متعلق سوال پر عمران خان کا کہنا تھا کہ بھارتی الیکشن تک ابھی بھارت سے خطرہ موجود ہے اور ہم مکمل طور پر چوکنے ہیں۔
سابق وزیراعظم نوازشریف کے علاج سے متعلق سوال پر وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ نوازشریف کو علاج سے متعلق حکومت مکمل سہولیات دے رہی ہے، وہ ملک کے اندر جہاں چاہیں علاج کراسکتے ہیں، نوازشریف کو کس قانون کے تحت باہر علاج کے لیے بھجوائیں، ایسا کوئی قانون نہیں ہے۔
ان کا کہنا تھاکہ نوازشریف 30 سال حکومت کرنے کے باوجود ایک ایسا اسپتال نہ بناسکےجہاں ان کا علاج ہو، انہوں نے ایک فیکٹری سے 30 فیکٹریاں بنالیں مگر اسپتال نہ بنا سکے۔
ایک سوال کےجواب میں عمران خان نے کہا کہ بلاول بھٹو نیب سے خوفزدہ ہے اس لیے رو رہے ہیں، پیپلزپارٹی نے ماضی میں جعلی اکاؤنٹس کے ذریعے اربوں ڈالر کی منی لانڈرنگ کی، ایان علی اور بلاول بھٹو کے ائیرٹکٹس ایک ہی جعلی اکاونٹس سے بنائے گئے تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ کوئی بلیک میلنگ نہیں چلے گی اور نہ ہی کوئی این آر او ملے گا، اپوزیشن رونا دھونا چاہتی ہے تو احتجاج کے لیے کنٹینر دینے کو تیار ہوں۔
انہوں نے مزید کہا کہ قوم کا پارلیمنٹ میں ایک منٹ کا 80 ہزار روپے لگتا ہے، پارلیمنٹ میں اپوزیشن صرف اپنا رونا دھونا کرکے چلی جاتی ہے، اپوزیشن کی جانب سے عوام کے لیے کوئی نہیں سوچا جارہا، اپوزیشن اسمبلی میں سوائے کرپشن چھپانے کےکوئی بات نہیں کرتی، قوم کو یقین دلانا چاہتا ہوں کہ ان کا ٹیکس ان کی فلاح پر ہی لگے گا، ماضی کی حکومتوں نے سوائے اپنی جیبیں بھرنے کے کچھ نہیں کیا، مجھے اپنی کابینہ پر مکمل طور پر اعتماد ہے، قوم سے امید رکھتا ہوں کہ وہ میرا ساتھ دیں گے۔
وزیراعظم نے کہا کہ گیس کی مہنگائی اس کے شارٹ فال اور ایل این جی کی وجہ سے ہے، ہم 1400 مکعب فٹ گیس خریدتے ہیں اور 650 روپے میں بیچتے ہیں، انرجی بحران کی وجہ ٹرانسمیشن لائن کی خرابی ہے، پچھلے ادوار میں ٹرانسمیشن لائنز پر کوئی کام نہیں ہوا۔
وزیراعظم عمران خان نے بتایا کہ کراچی میں تیل و گیس کے بڑے ذخائر ملنے کی امید ہے، قوم دعا کرے، تیل و گیس کے ذخائر سے متعلق قوم کو جلد خوشخبری دوں گا، ان شاء اللہ تیل و گیس کے ذخائر اتنے ہوں گے کہ کسی سےتیل لینے کی ضرورت نہیں ہو گی۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ ہماری خارجہ پالیسی پچھلے 30 سال کے مقابلے میں بہت بہتر ہے، چین، ملائیشیا، سعودی عرب اور یو اے ای پاکستان میں سرمایہ کاری کررہے ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ ہمارا خسارہ کم ہو، سرمایہ کاری کے لیے مجھ سے بیرون ملک سے رابطے کیے جا رہے ہیں، ہم چاہتے ہیں کاروباری ماحول ہو اور لوگ یہاں سرمایہ کاری کریں۔
انہوں نے کہا کہ افغان طالبان مجھ سے ملنا چاہتے تھے لیکن افغان حکومت کے احتجاج پر نہیں ملے، افغان حکومت چاہتی ہے کہ وہ خود طالبان سے مل کر حالات بہتر بنائے، افغانستان میں امن ہوگا تو پاکستان میں بھی امن ہوگا، افغانستان کے ساتھ دوستانہ تعلقات چاہتے ہیں، ٹرمپ کے بیان کا بھی جائزہ لے رہے ہیں۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ اسپورٹس بورڈ میں نظام کو مکمل طور پر تبدیل کررہے ہیں، اسپورٹس بورڈ بھرتی سینٹر بنا ہوا تھا، کرکٹ بورڈ کے نظام میں بھی تبدیلی لارہے ہیں، علاقائی کرکٹ کو فروغ دیں گے۔