پیپلز پارٹی کا جمہوریت کے خلاف اقدام کی مزاحمت کا عزم

PPP

PPP

کراچی (جیوڈیسک) پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنماﺅں نے اس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ وہ جمہوریت کے بینر کو اٹھائے رکھیں گے جس کے لیے ان کے قائدین ذوالفقار علی بھٹو اور بے نظیر بھٹو سمیت سینکڑوں ورکرز نے اپنی جانوں کی قربانی دی۔

ان کا کہنا تھا کہ وہ ملک میں جمہوریت کے خلاف ہر اقدام کی مزاحمت کریں گے اور حکمران جماعت مسلم لیگ نواز سے تمام تر اختلافات کے باوجود اس معاملے میں حکومت کے ساتھ کھڑے ہوں گے۔

ان رہنماﺅں کا کہنا تھا کہ جمہوری حکومت کو ہٹا کر آمریت کے نفاذ کی کسی بھی کوشش کی پیپلزپارٹی بھرپور انداز میں مزاحمت کرے گی۔

ان خیالات کا اظہار گزشتہ روز ہفتے کو سینیٹر رضا ربانی، سعید غنی اور سندھ اسمبلی کے اسپیکر آغا سراج درانی نے پی پی پی میڈیا سیل کی جانب سے دی جانے والی ایک افطار پارٹی سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر پیپلزپارٹی کے رہنماﺅں نے ذوالفقار علی بھٹو کی منتخب حکومت کا تختہ الٹنے اور پی پی پی کے بانی کو پھانسی دیے جانے کے واقعات کو بھی دوہرایا۔

انھوں نے مسلم رہنماﺅں کی لاہور میں کانفرنس اور پاکستان کے جوہری پروگرام کی بنیاد رکھنے پر ذوالفقار علی بھٹو کو سراہا۔

سینیٹر رضا ربانی نے کہا کہ امریکی ایجنسی کو 2010ء میں پی پی پی کی جاسوسی کی اجازت دینے کا انکشاف اس خیال کو پختہ کرتا ہے کہ ملکی قدامت پسند عناصر اور کچھ غیرملکی سامراجی قوتوں بھی ذوالفقارعلی بھٹو کی حکومت کے خاتمے میں ملوث تھیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ مذہبی انتہاپسندی، فرقہ واریت اور دہشتگردی کا بیج جنرل ضیاءالحق نے چار اور پانچ جولائی کو بویا تھا۔

انھوں نے مزید کہا کہ فوجی آمر کی حکومت میں ہونے والے خون خرابے کی تاریخ میں بہت کم مثالیں ملتی ہیں کیونکہ لوگوں کو سیاسی مخالفت پر ہی پھانسی پر لٹکا دیا گیا۔

رضا ربانی نے حکومت پر زور دیا کہ وہ پیپلزپارٹی کے معاملات کی امریکی ایجنسی کی طرف سے جاسوسی کرنے کا معاملہ اوبامہ انتطامیہ کے سامنے اٹھائے۔

سینیٹر سعید غنی نے کہا کہ ملکی صورتحال کو دیکھتے ہوئے جمہوری قوتوں کو اکھٹے ملکر قانون کی حکمرانی کو لاحق خطرات کا سامنا کرنا چاہئے۔ آغا سراج درانی نے اس بات پر زور دیا کہ جن قوتوں نے ذوالفقار علی بھٹو کی منتخب حکومت کا تختہ الٹا وہی ان کے ” عدالتی قتل” میں بھی ملوث تھے۔

دوسری جانب بلوچستان میں 5 جولائی 1977ء کو جنرل ضیاءالحق کی جانب سے ذوالفقار علی بھٹو کی حکومت کا خاتمہ کرنے پر گزشتہ روز پیپلزپارٹی کے زیرتحت یوم سیاہ منایا گیا۔

اس موقع پر ایک پیغام میں پارٹی کا کہنا تھا کہ ہم نے بہت قربانیاں دی ہیں مگر کبھی اصولوں پر سمجھوتا نہیں کیا اور ہمیشہ پارلیمنٹ و جمہوریت کی بالادستی کے لیے جدوجہد جاری رکھیں گے۔