اسلام آباد (جیوڈیسک) وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ امریکا پاکستان کو 8 ایف 16 طیارے دینے کا پابند ہے لیکن بھارتی لابی کے علاوہ سابق پیپلزپارٹی دور حکومت کے سابق سفیر پاکستان کو طیارے نہ دینے کے لئے لابنگ کر رہے ہیں۔
قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ آپریشن ضرب عضب کی کامیابی میں پاکستانی تیار کردہ جے ایف 17 تھنڈر کے علاوہ ایف 16 طیاروں کا کلیدی کردار رہا ہے اور اسی کامیابی کو دیکھتے ہوئے امریکی انتظامیہ نے پاکستان کو 8 ایف 16 طیارے دینے کا وعدہ کیا ہے لیکن اس کے خلاف بھارتی لابی سمیت امریکا میں موجود پیپلزپارٹی دور حکومت کے سابق سفیر سرگرم ہیں اور وہ لابنگ کر رہے ہیں کہ پاکستان کو طیارے نہ دیئے جائیں۔
وزیردفاع خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ مسلم امہ کےاتحاد کے لئے دنیا پاکستان کی کوششوں کی معترف ہے، سعودی عرب اورایران کے درمیان کشیدگی دورکرنے کے لئے وزیراعظم نوازشریف ریاض گئے جہاں وزیراعظم کی سعودی قیادت سے ملاقاتیں انتہائی مفید رہی ہیں، پاکستان کی کوششوں کا سعودی عرب کی جانب سے اچھا رد عمل آیا ہے۔
سعودی عرب اور ایران ہمارے برادراسلامی ممالک ہیں، دعا ہے پاکستان ایران ، سعودی عرب میں مفاہمت کرانے میں کامیاب ہو جائے اور ہمیں امید ہے کہ ایران میں بھی پاکستان کو مثبت پیش رفت ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کی قیادت میں 34 ممالک کے فوجی اتحاد پر ابھی مشاورت جاری ہے، اتحاد کا مقصد مسلمانوں کے صحیح تشخص کو دنیا میں اجاگرکرنا ہے تاہم اس اتحاد کو کسی ملک کے خلاف نہیں سمجھنا چاہیئے، دہشت گردی کو امت مسلہ سے جوڑنا بھی درست نہیں۔
وزیردفاع کا کہنا تھا کہ دفاعی معاملات میں سعودی عرب پاکستان کا سب سےبڑا اتحادی ہے اور 2007 میں دونوں ملکوں کے درمیان دفاعی تربیت اورانسداد دہشت گردی امورکو دفاعی معاہدے میں شامل کیا گیا جب کہ پاکستان کے مختلف رینک کے 1125 افسران سعودی عرب میں موجود ہیں، دفاعی سمجھوتوں کے ذریعے سعودی افواج کی ضرورتوں کو بھی پورا کیا جاتا ہے۔