اسلام آباد (جیوڈیسک) پاکستان مسلم لیگ نون نے حکومت کو ٹف ٹائم دینے اور اپوزیشن کو متحد کرنے کے لیے پیپلز پارٹی سے رابطہ قائم کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق نواز شریف نے متحدہ اپوزیشن سے متعلق آصف زرداری سے مدد مانگ لی ہے۔
متحدہ اپوزیشن کے لئے مسلم لیگ (ن) نے پیپلز پارٹی سے رابطہ کیا اور اس حوالے سے راجہ ظفرالحق کی سربراہی میں (ن) لیگ کے وفد نے پیپلز پارٹی کے رہنما نیئر حسین بخاری سے اہم ملاقات کی اور نواز شریف کا پیغام پہنچایا جب کہ ضمنی انتخابات میں مشترکہ امیدوار لانے کی بھی درخواست کی۔
ذرائع کاکہنا ہے کہ راجہ ظفرالحق نے نواز شریف کا پیغام پیپلز پارٹی تک پہنچا یا جس کا مؤقف یہ تھا کہ مشترکہ حکمت عملی کے تحت موجود حکومت کو ٹف ٹائم دیا جا سکتا ہے۔
ذرائع نے یہ بھی کہا کہ لیگی وفد نے پی پی رہنماؤں سے کہا کہ متحدہ اپوزیشن کے لئے پیپلز پارٹی ن لیگ کا ساتھ دے، متحدہ اپوزیشن کے تحت پارلیمنٹ کے اندر اور باہر مؤثر انداز میں آواز بلند کی جا سکتی ہے۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ لیگی وفد نے پی پی کو ضمنی انتخابات میں مشترکہ امیدوار لانے کی بھی پیشکش کی ہے۔
لیگی وفد کی اس پیشکش پر پی پی کے نیر حسین بخاری نےکہا کہ ن لیگ کا مؤقف پارٹی قیادت تک پہنچائوں گا، پارٹی قیادت سے مشاورت کے بعد جواب دیا جا سکتا ہے۔
نیر بخاری کا کہنا تھا کہ ضمنی انتخابات میں مشترکہ امیدوار کھڑے کرنے سے متعلق جلد آگاہ کروں گا لیکن جس پارٹی کا امیدوار رنراپ ہے وہی امیدوار لانا چاہیے، صوبہ وار امیدواروں کی فہرستیں بنائی جائیں۔
اس کے جواب میں راجہ ظفر الحق نے کہا کہ نواز شریف کو آپ سےہونے والی ملاقات کی تفصیلات سے آگاہ کروں گا۔
ذرائع کاکہنا ہے کہ مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کل اسلام آباد پہنچ رہے ہیں اور ان کی آمد کے بعد مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کے درمیاں رابطے مزید بڑھیں گے۔