بدین (عمران عباس) بدین میں پیپلزپارٹی کے جیالوں نے میونسپل کمیٹی ماتلی کے چئیرمین وائس چئیرمین کا انتخاب نہ ہونے دیا سینکڑوں افراد نے نو گھنٹے پولنگ اسٹیشن کا گھیرائو کر کے عملے کا داخلہ ہی بند کر دیا۔
ضلع بدین کے شہر ماتلی میں آج میونسپل کمیٹی کے چئیرمین وائس چئیرمین کے لئے ہونے والی پولنگ پیپلز ہارٹی کے کارکنوں نے ناممکن بنا دی پیپلز پارٹی کی جانب سے تنزیلہ قمبرانی کو ماتلی کی چئیر پرسن نامزد کیا گیا تھا۔
ان کے مقابلہ میں پیپلز پارٹی ہی کے کونسلر عبدالوئوف نظامانی امیدوار تھے جو مجوعی انیس میں سے تیرہ کونسلروں کی حمایت کا دعوی کرتے ہیں اس میونسپل کمیٹی پہ دو روز قبل آر او نے عبدالرئوف نظامانی اور انکے وائس چئیرمین عبدالرحمان کشمیری کو ایک حکم نامے کے زریعے نااہل قرار دیکرپیپلز پارٹی کے امیدواروں کو بلا مقابلہ کامیاب قرار دیا تھا تاہم الیکشن کمیشن نے آر او کے ان احکامات کو کالعدم قرار دیگر آج پولنگ کے احکامات جاری کئے تھے مگر آج صبح سے ہی پی پی امیدوار کے حامیوں نے پولنگ اسٹیشن کا گھیرائو کر لیا اور پولنگ اسٹیشن کے داخلی و خارجی راستوں پہُ قبضہ کر کے آمد و رفت معطلُ کر دی مشتعل افراد کی جانب سے یہ احتجاج شام پانچ بجے تک جاری رہا اور مظاہرین نے پولنگ نہ ہونے دی اس طویل اور شدید ہنگامہ آرائی کے باوجود پولیس کو دن وقوعہ سے غائب رہی۔
رابطہ کرنے پر ڈی آر او اعجاز انورچوہان نےُبتایا کہ سیکیورٹی کی عدم دستیابی کے سبب پولنگ نہ کرائی جا سکی جبکہ صورتحال کے بارے میں انہوں نے الیکشن کمیشن کوتحریری طور پہ آگاہ کردیا ہے جن الیکشن ملتوی کردیا گیا ہے اور نئی تاریخ کا اعلان نہیں کیا گیا…….دوسری ماتلی میونسپل کمیٹی کے الیکشن کے موقع پر سیکورٹی فراہم نہ کرنے پر الیکشن ملتوی کرتے ہوئے الیکشن کمیشن نے چیف سیکٹری سندھ اور آی جی سندھ ڈپٹی کمیشنر بدین کو شرکاز نوٹس جاری کرتے ہوئے ڈپٹی کمیشنر بدین جو کہ ڈی آر او کو 30 اگست کو طلب کرلیا………۔