ٍڈیرہ غازیخان (ریاض سے) عوامی مسلم لیگ کے سربراہ رکن قومی اسمبلی سینئر سیاستدان شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی کی قیادت نے اگر انہیں جلسہ میں آنے کی دعوت دی تو وہ ضرور شریک ہونگے اور اور پی پی پی کے سٹیج سے خطاب بھی کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کی جماعتوں کے گرینڈ اتحاد کو رد نہیں کیا جا سکتا۔
ماضی میں عمومی طور پر اینٹی پیپلز پارٹی ووٹ پی ایم ایل این کو پول ہوتا تھا اب ایسا نہیں ایسے ووٹرز کی سوچ بدل چکی یہ خاموش ووٹ اب تقسیم ہوگا اور پی ایم ایل این کو باالکل نہیں ملے ۔ انہوںنے کہا کہ پاکستان میں Two Party سسٹم کی عمومی سوچ بدل چکی ہے اب ون ٹو تھری سے بھی بات آگے تک چلی گئی ہے۔وہ یہاں ڈیرہ غازیخان میں پاکستان عوامی تحریک کے جلسہ سے خطاب کے بعد مقامی سیاسی وسماجی شخصیت معروف بزنس مین حاجی عبدالرشید رمدانی کی جانب سے اپنے اعزاز میں دیئے گئے ایک عشائیہ کے موقع پر دیئے گئے ایک خصوصی انٹریو میں ان خیالات کا اظہار کررہے تھے شیخ رشید احمد نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ آج اگر مڈٹرم الیکشن کاشیڈول آجائے اور الیکشن 2016 میں ہوں تو میں وثوق سے کہہ سکتا ہوں کہ پی ایل ایل این بری طرح ہار جائے گی۔ انہوںنے کہا کہ ایسی صورت میں وجود میں آنے والی پارلیمنٹ ”ملحق” نہیں ہو گی۔
Sheikh Rashid
اس حوالے انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ گلے سڑے نظام کے تحت پارلیمنٹ چل نہیں سکتی پارلیمنٹ سے چوروں لٹیروں اور بہروپوں کو نکال باہر کرنا ہوگا ۔ایک سوال کے جواب میں انہوںے کہا کہ مارچ کے مہینے میں پارچ اگر نہیں ہو تو بھی مخصوص ٹولہ سے آزادی اورکا وقت قریب ہے ،ستمبر کے بعد یہ پورا سمبر نہیں نکال سکتے ۔ انہوں نے کہا کہ PAT کو ڈاکٹر طاہر القادری بڑی کامیابی کے ساتھ بہت ااگے لے جاچکے ہیں ، PAT اب الیکشن کی جماعت بن چکی ہے ۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہ پاکساتی قوم اگر ہر معاملہ میں پاک فوج اور اس کے سربراہ کی طرف دیکھتی تو یہ اس بات کی طرف واضح اشارہ ہے کہ قوم موجودہ نظام اور موجودہ حکمرانوں سے بے زار ہیں انہوں نے ایسا کوئی باقاعدہ پلاننگ کے ساتھ نہیں ہورہا یہ خودبخود ہورہا ہے ۔اس نظام کے بدلے بغیر اور چوروں کو الگ کئے بغیر کچھ نہیں ہو گا۔