کراچی (جیوڈیسک) پیپلزپارٹی سے تعلق رکھنے والے پروین جونیجو نے اس بات کی تردید کی ہے کہ انہوں نے اپنی مرضی سے سندھ اسمبلی کی رکنیت سے استعفی دیا ہے اور الزام عائد کیا ہے ان کے شوہر نے گن پوائنٹ پر ان سے استعفے کی دستاویز پر دستخط کرائے۔
پروین جونیجو نے گزشتہ برس کے عام انتخابات میں دادو سے پی ایس 76 سے کامیابی حاصل کی تھی اور ان کا کہنا ہے کہ وہ جمعے کو اسپیکر آغا سراج درانی کی جانب سے اپنے استعفیٰ منظور کیے جانے کی رپورٹس دیکھ کر حیران رہ گئیں۔
انہوں نے الزام لگایا کہ ان کے شوہر عزیز جونیجو نے استعفے کے ٹائپ دستاویز پر پی پی پی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کی ہمشیرہ فریال تالپور اور ایم این ایے رفیق جمیل کی موجودگی میں گن پوائنٹ پر دستخط کرائے۔ انہوں نے پی پی پی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور آصف زرداری سے اپیل کی کہ وہ اس معاملے کا نوٹس لیں۔
پیر کو صحافیوں سے بات کرتے ہوئے پروین جونیجو نے کہا کہ ان کے اور عزیز جونیجو کے درمیان ایک سال سے تعلقات کشیدہ تھے۔ انہوں نے بتایا کہ اٹھارہ ستمبر کو میرے شوہر نے فون کرکے مجھے کراچی کے زرداری ہاﺅس میں بلایا۔ جب میں وہاں پہنچی تو فریال تالپور اور رفیق جمیل بھی وہاں موجود تھے۔
پروین جونیجو نے دعویٰ کیا کہ ان کے شوہر نے گن پوائنٹ پر دستخط کرانے کے بعد انہیں فوری طور پر زرداری ہاﺅس سے نکل جانے کا کہا، جبکہ اس نے پروین جونیجو پر یہ الزام بھی عائد کیا کہ اس نے ٹی ایم اوز سے رقم لی ہے، حالانکہ انہیں گزشتہ سال سے اپنے حلقے میں دورے کی اجازت نہیں دی گئی تھی۔
انہوں نے کہا کہ اسپیکر نے انہیں تصدیق کے لیے بلائے بغیر استعفیٰ کیسے منظور کر لیا، انہوں نے دھمکی دی ہے کہ اگر پارٹی قیادت نے ان کے ساتھ انصاف نہ کیا تو وہ اس معاملے کو عدالت میں لے جائیں گی۔