بدین (عمران عباس) پیپلز پارٹی سمندر ہے اگر اس سے دو گھونٹ نکل جائیں گے تو کوئی فرق نہیں پڑے گا اس پارٹی کو جو چھوڑ گئے ان کا نامو نشان مٹ گیا۔
وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاھ، تفصیلات کے مطابق ضلع بدین میں سیاسی ماحول تبدیل ہونے کے بعد بدین میں پیپلزپارٹی کے مخالف اور سابقہ وزیر اعلیٰ سندھ ڈاکٹر ارباب غلام رحیم کے حمایتی یافتہ تاج محمد ملاح کی پیپلز پارٹی میں شمولیت کے سلسلے میں ہونے والی تقریب میں وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاھ، پارلیامانی وزیر ڈاکٹر سکندر میندھرو، ایم این اے کمال خان چانگ، ایم پی اے تلہار میر اللہ بخش ٹالپر، معطل ایم پی اے گولاڑچی محمد نواز چانڈیو، ایم پی اے ماتلی بشیر احمد ھالیپوٹہ، سابقہ تعلقہ ناظم اصغر ھالیپوٹہ اور دیگر رہنماؤں نے شرکت سب کی توپوں کا رخ سابقہ وزیر داخلہ ڈاکٹر ذوالفقار مرزا کی طرف تھا تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سید قائم علی شاھ نے کہا کہ پیپلز پارٹی سمندر ہے اگر اس سے دو گھونٹ نکل جائیں گے تو کوئی فرق نہیں پڑے گا اس پارٹی کو جو چھوڑ گئے ان کا نامو نشان مٹ گیا ہے کوئی ان کو یاد تک نہیں کرتا انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی بھٹو کی بنائی ہوئی پارٹی ہے وہ بھٹوجو 36سال گذرنے کے باوجود بھی عوام کے دلوں میں زندہ ہے لوگ ابھی تک اس کو چاہتے ہیں اگر کوئی پیپلز پارٹی میں ہے تو لوگ اس کو جانتے ہیں اور اگر کوئی چلاجاتا ہے تو لوگ اسی کو بھول جاتے ہیں انہوں نے کہا کہااسٹیل ملزبناتے وقت لوگوں نے بھٹو کو مشورہ دیا کہ یہ بنانے سے پاکستان کا دیوالہ نکل جائے گا لیکن بھٹو نے اسٹیل ملز بنائی اور وہاں پر تیس ہزار سے زائد لوگوں کو روزگار ملا لیکن افسوس کی بات یہ ہے کہ بہت عرصے سے یہ مل بند پڑی ہے۔
گذشتہ تین چار ماہ سے وہاں کے ملازمیں کو تنخواہیں تک نہیں مل رہی ہیں انہوں نے اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اسٹیل ملز کو پھر سے پاکستان پیپلز پارٹی کی حکومت چلاکر دکھائے گی انہوں نے پیپلز پارٹی میں شمولیت کرنے والے تاج محمد ملاح اور دیگرساتھیوں کو مبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ آپ لوگوں نے بلکل صحیح فیصلہ کیا ہے اور مجھے امید ہے کہ آپ بھی دیگرپیپلز پارٹی کے عوامی نمائندو ں کی طرح عوام کی خدمت کرینگے،ایم این اے کمال خان چانگ نے تقریر کرکے ہوئے کہا کہ ہم میں غیرت ابھی زندہ ہے اس لیئے ہم کسی کی ماں اور بیٹیوں کے لیئے نازیبا الفاظ کا استعمال نہیں کرتے انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر ذوالفقار مرزا میرا دوست تھا لیکن جب بات پارٹی اور اس کے مفادات کی آئی تو پھر میں پارٹی کو چنہ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر ذوالفقار مرزا نے اگر بدین میں عوام کی خدمت تو اس نے پیپلز پارٹی کے پلیٹ فارم سے کی نا کہ اس نے اپنی جیب سے کی آج اگر وہ پارٹی کو چیرمین آصف علی زرداری اور ہماری بہن ادی فریال ٹالپر کو برا بلا کہتا ہے تو اسے وہ دن بھی یاد کرنے چاہیئے جب وہ ہر جگہ کہتا پھرتا تھا کہ میری جسم پر کپڑے بھی آصف علی زرداری مہربانی ہے پی ایس 59کے 37پولنگ اسٹیشن پر ہونے والی ری الیکشن کے بارے میں انہوں نے کہا کہ وہاں سے ہمیشہ پیپلز پارٹی ہی جیتتی آرہی ہے اور اس بار بھی وہی کامیاب ہوگی انہوں نے کہا کہ وہاں مقابلہ ضرور ہوتا ہے۔
اگر اس بار الیکشن میں مرزا نے اسماعیل راہو کی حمایت کرنے کا اعلان کیا ہے تو یہ دوسروں کا کریڈٹ لینے کی کوشش کررہا ہے کیوں کہ وہ ہمیشہ دوسروں کے کیئے ہوئے کاموں پر ہی کریڈٹ لیتا ہے گولاڑچی میں اسماعیل راہو کی اکثریت ہے لیکن اس سے پیپلزپارٹی کو کوئی فرق نہیں پڑتاکمال خان چانگ نے کہا کہ پارٹی کے رہنماء آصف علی زرداری کو برا بھلا کہنے والے ڈاکٹر ذوالفقار مرزا کے ساتھ ہر جگہ مقابلہ کرینگے اس نے کہا کہ میں تو ڈاکٹر کو یہاں تک کہتا ہوں کہ وہ اپنی اہلیہ ڈاکٹر فہمیدا مرزا اور اپنے بیٹے ایم پی اے حسنین مرزا سے بھی استفیٰ دلوائے تاکہ ہم انہیں سیٹوں پر بھی اس کا مقابلہ کرکے دکھائیں اور اس کو بتائیں کہ پیپلز پارٹی سے کوئی مقابلہ نہیں کرسکتا، ڈاکٹر سکندر علی میندھرو نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی اور اس کے لیڈروں کو برا بھلا کہنے والا خود کون سادودھ کا دھلا ہوا ہے انہوں نے کہا کہ جو زبان ڈاکٹر ذوالفقار مرزا استعمال کررہا ہے اس سے لوگ پیار کرنے کے بجائے نفرت کرنے لگے ہیں اور وہ اسی نفرت میں ہی دفن ہوجائے گا، تقریب کے میزبان تاج محمد ملاح اور امتیاز میمن نے اپنے ساتھیوں اور مختلف تاجر تنظیموں کے ہمرا پاکستان پیپلز پارٹی میں شرکت کا اعلان کیا اور کہا کہ ہم بنیادی پیپلز پارٹی کے میمبر ہیں لیکن کچھ ھٹلروں کی وجہ سے کچھ عرصہ ہمیں پارٹی سے الگ ہونا پڑا انہوں نے کہا کہ ہم نے پیپلزپارٹی میں کسی لالچ میں شمولیت نہیں اختیار کی ہم نے پیپلزپارٹی کی عوامی خدمت اور اس کی پالیسی پر مکمل اعتماد کرکے پھر سے اس میں شمولیت اختیار کی ہے انہوں نے کہا کہ ہم پیپلز پارٹی میں رہ کر ہمیشہ عوام کی خدمت کرنے کا وچن کرتے ہیں اس تقریب سے ہوکر وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاھ پیپلز پارٹی تحصیل بدین کے صدر ڈاکٹر عزیز کی آفیس گئے جہاں پر انہوں نے چائے پی اور پارٹی معاملات پر بات چیت بھی کی۔