کراچی (جیوڈیسک) متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما حیدرعباس رضوی کا کہنا ہے کہ کراچی اب کراچی نہیں بلکہ مقبوضہ شہر بن چکا ہے جہاں ہمارے کارکنوں کو چن چن کر قتل کیا جارہا ہے جب کہ موجودہ صورت حال برقرارہی تو پیپلزپارٹی اپنے ساتھ وزیراعظم کو بھی لے کرڈوبے گی۔
کراچی میں ایم کیو ایم کے مقتول کارکن سہیل احمد کی نماز جنازہ کی ادائیگی کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے حیدرعباس رضوی کا کہناتھا کہ اپنے کارکن کے قتل کا ذمہ دار وزیراعلی سید قائم علی شاہ اور سندھ حکومت کو سمجھتے ہیں اور وزیراعظم نوازشریف سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ پیپلزپارٹی کی دوستی چھوڑیں کیوں کہ وہ تو ڈوبیں گے ہی لیکن آپ کو بھی لے کرڈوبیں گے۔
انہوں نے کہا کہ روایت بن چکی ہے کہ ایم کیو ایم کے کارکنوں پر تشدد کرتے ہوئے ان کے خاندان والوں سے پیسے بٹورے جائیں، کیا مقتول سہیل احمد کا جرم یہ تھا کہ وہ ایم کیو ایم کا یونٹ انچارج تھا جب کہ سیکیورٹی اداروں نے سہیل احمد کو 40 روز تک حراست میں رکھا اور اس دوران اسے تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔
حیدر عباس رضوی کا کہنا تھا کہ مقتول سہیل احمد کو مسجد کے باہر سے اغوا کیا گیا تھا جن کے لاپتہ ہونے کے خلاف ہر جگہ آواز اٹھائی لیکن کئی روز بعد ان کی لاش برآمد ہوئی، اگر سہیل احمد کا کوئی کرمنل ریکارڈ ہے تو سامنے لایا جائے، حکومت سندھ بتائے کہ سہیل احمد کے بچوں کا کیا قصور تھا۔
کیا ہمارے کارکنوں اور ذمہ داروں پر اسی طرح بدترین تشدد کیا جاتا رہے گا اور کب تک ہمارے کارکنوں کی اسی طرح لاشیں ملتی رہیں گی۔ ان کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم ہر ظلم کے خلاف سب سے پہلے آواز اٹھاتی ہے اور موجودہ صورتحال کو برداشت کر رہے ہیں، وزیراعظم حالات کی ناسازی کا نوٹس لیتے ہوئے کراچی میں قیام امن کے لئے سنجیدہ اقدامات کریں۔