پیپلز پارٹی سندھ میں بلدیاتی انتخابات سے راہ فرار کیلئے حیلے بہانوں کا سلسلہ فوری بند کرے، 18 جنوری 2014ء کو بلدیاتی انتخابات کرائے جائیں

کراچی: کرسچن ڈیموکریٹک یونین آف پاکستان کے چیئر مین نعیم کھو کھر نے سندھ میں صوبائی حکومت کی جانب سے سپریم کورٹ آف پاکستان کی ہدایت پر عمل کرتے ہوئے الیکشن کمیشن آف پاکستان کی مقررہ تاریخ پر بلدیاتی انتخابات نہ کرانے کے کے حیلے بہانوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ سندھ میں پیپلز پارٹی کی حکومت کا یہ اقدام صوبے کے عوام کو بنیادی حقوق سے محروم رکھنے کے مترادف قرار دیتے ہوئے نعیم کھو کھر نے کہاکہ جب ملک کے شورش زدہ صوبے بلوچستان جہاں کے حالات سندھ سے زیادہ ابتر ہیں وہاں کی صوبائی حکومت الیکشن کمیشن کے مقرر ہ شیڈول کے تحت بلدیاتی انتخابات کرا سکتی ہے تو آخر کیا وجہ ہے گزشتہ 7 سال سے سندھ میں بلا شرکت غیرے حکومت کرنے والی پاکستان پیپلز پارٹی کی حکومت سندھ میں بلدیاتی الیکشن سے کیو ں راہ فرار اختیار کررہی ہے۔

کرسچن ڈیموکریٹک یونین آف پاکستان کے چیئر مین نعیم کھو کھر نے کہا کہ سندھ حکومت کے رویوں سے معلوم ہوتا ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی کی حکومت بلدیاتی انتخابات کرانا ہیں نہیں چاہتی اور عوامی حقوق غضب کرکے عوام کو مسائل سے دو چار رکھنا چاہتی ہے۔نعیم کھو کھر نے سپریم کورٹ آف پاکستان سے اپیل کی ہے کہ سندھ حکومت کی جانب سے عوام کو بلدیاتی انتخابات سے دور رکھنے کا فوری نوٹس لے اگر سندھ حکومت بلدیاتی انتخابات نہیں کرا نا چاہتی ہے تو فی الفور سندھ میں سندھ لوکل گورنمنٹ آرڈیننس 2001ء کا نظام بحال کرکے عوام کو در پیش علاقائی مسائل سے نجات دلایا جائے۔

انہوں نے کہاکہ سندھ حکومت نے بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے حیلے بہانوں کا سلسلہ اگر بند نہیں کیا اور فوری طور پر سپریم کورٹ کے احکامات پر عمل کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کے مقررتاریخ 18جنوری 2014ء کو بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کا اعلان نہ کیا تو سندھ کے عوام خصوصاً اقلیتی برادری حکومت سندھ کے خلاف اپنا بھر پور احتجاج ریکارڈ کرائیں گے۔