بدین (عمران عباس) بدین میں پیپلز پارٹی یوتھ ونگ اور خواتین کی جانب سے ڈاکٹر ذوالفقار مرزا کی حمایت او ر مخالفت میں احتجاجی ریلیاں،پیپلز پارٹی یوتھ ونگ کی جانب سے پیپلز پارٹی کے کو چیرمین آصف علی زرداری کے خلاف نازیبا الفاظ استعمال کرنے پینافلکس کو پھاڑنے کے خلاف یوتھ ونگ صوبہ سندھ کے جنرل سیکریٹری نادر خواجہ،محمد خان چانگ، خانصاحب جمالی، طارق ھاشمانی اور دیگر کی رہنمائی میں بدین پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرے کیا گیا، مظاہرے میں شریک رہنماؤں نے کہا کہ ڈاکٹر ذوالفقار مرزا اور ان کے حامیوں کی جانب سے بدین شہر میں آصف علی زرداری اور ادی فریال تالپر کے پینا فلکیس کو پھاڑنے اور پیپلز پارٹی کوچیرمین کے خلاف نازیبا الفاظ ااستعمال کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔
انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر ذوالفقار مرزا پر ایف آئی آر داخل ہوچکی ہیں پھر بھی پولیس انہیں گرفتار نہیں کررہی ہے انہوں نے کہا کہ وہ ایک احسان فراموش شخص ہیں جن کو اس مقام پر پہنچانے والا بھی آصف علی زرداری ہے لیکن وہ یہ سب کچھ بھول چکا ہے کیوں کہ وہ اب پاگل ہوچکا ہے انہوں نے مزید کہا کہ اگر ڈاکٹر ذوالفقار مرزا نے قیادت کے خلاف بولنا بند نہیں کیا تو ہم اس کا جینا محال کردینگے دوسری جانب ڈاکٹر ذواالفقار مرزا پر پولیس کی جانب سے کاروائی کی خبر سن کر پریس کلب کے سامنے عورتوں اور بچوں کی ڈاکٹر ذوالفقار مرزا کی حمایت میں ریلی۔
وارڈ نمبر 4 کی رہائیشی عورتوں خورشید میمن، مریم، زینت، حلیماں اور دیگر کی رہنمائی میں اپنے بچوں کے ساتھ احتجاجی مظاہرہ کرکے دھرنا دیا مظاہرے میں شریک عورتوں ڈاکٹر ذوالفقار مرزا کے حق میں اور بدین پولیس کے خلاف نعرے لگائے، عورتوں کا کہنا تھا کہ بدین کے وہ لوگ جو ڈاکٹر کو چھوڑ چکے ہیں وہ احسان فراموش ہیں انہوں نے کہا کہ بدین کی عوام آج بھی ڈاکٹر ذوالفقار مرزا کے ساتھ ہے اور ہمیشہ رہے گی انہوں نے کہا کہ اگر ڈاکٹر ذوالفقار مرزا کو کچھ بھی ہوا تو ہم بدین بند کردینگے۔۔۔