ہم کسی کو اپنی اذان، پرچم اور وطن کی طرف ہاتھ بڑھانے کی اجازت نہیں دیں گے: رجب طیب ایردوان

Recep Tayyip Erdogan

Recep Tayyip Erdogan

ترکی (اصل میڈیا ڈیسک) ترکی کے صدر رجب طیب ایردوان نے کہا ہے کہ ہم کسی کو اپنی اذان، پرچم اور وطن کی طرف ہاتھ بڑھانے کی اجازت نہیں دیں گے۔

صدر ایردوان نے صدارتی کابینہ کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کا انعقاد کیا۔

کانفرنس سے خطاب میں انہوں نے کہا ہے کہ موجودہ ترکی ہر شعبے میں اپنے طاقت سے واقف ملک ہے۔ ہماری کسی کے حق، زمین یا دولت پر نگاہ نہیں ہے۔ ہماری واحد خواہش اپنے حق حقوق کا اور اپنے مفادات کا دفاع کرنا ہے۔

ایسے ممالک کہ جو مذاکرات اور منصفانہ سمجھوتوں کے ذریعے قابل حل مسائل میں ہمارے ملک کو خارج از بحث رکھنا چاہتے ہیں انہیں اس جواب کو جان لینا چاہیے۔ ہمیں حکومتوں اور معاشروں کے درمیان جدوجہد کا رُخ تبدیل ہونے کا پورا احساس ہے۔ ہم سیاسی، اقتصادی، فوجی غرض رقابت کے ہر شعبے میں تبدیل ہوتے لہجوں کے مقابل خود کو تبدیل کر رہے اور جدت اختیار کر رہے ہیں۔ ہم مذاکرات کی میز پر بھی اور فیلڈ میں بھی ضروری جدوجہد کو جاری رکھے ہوئے ہیں۔

صدر رجب طیب ایردوان نے کہا ہے کہ آیا صوفیہ کا عبادت کے لئے کھُلنا اپنے حق خودمختاری کے استعمال کے معاملے میں ترکی کے عزم کی تازہ مثالوں میں سے ایک ہے۔ یہ بحث کوئی اہمیت نہیں رکھتی کہ یہ عبادت گاہ مسجد سے عجائب گھر میں کیسے تبدیل ہوئی۔

انہوں نے کہا ہے کہ ہمیں یقین ہے کہ آیا صوفیہ کا کسی عام عجائب گھر کی بجائے اپنی ساخت سے ہم آہنگ شکل میں ایک عبادت گاہ کے طور پر زیرِ استعمال آنا ہر عقیدے کے پیروکاروں کے لئے باعثِ مسرت بنا ہے۔

صدر رجب طیب ایردوان نے کہا ہے کہ آج ہم دوبارہ یہ عہد کرتے ہیں کہ ہم کسی کو اپنی اذان، اپنے پرچم اور اپنے وطن کی طرف ہاتھ بڑھانے کی اجازت نہیں دیں گے۔ اس وقت ترکی اپنے احیاء کی ایک نئی جدوجہد میں مصروف ہے۔ ہم ایک عظیم اور مضبوط ترکی کی تعمیر کر رہے ہیں۔