تحریر: مقصود انجم کمبوہ سیاسی نجومی باوا جی دور کی کوڑی لینے لندن جا پہنچے ہیں انہوں نے لندن روانہ ہونے سے چند دن قبل ایک محاذ پر انٹرویو دیتے ہوئے بہت سی باتیں کیں ان باتوں میں تھوڑی سی چاشنی اور کڑواہٹ بھی تھی انہیں مہاکا یقین ہے کہ ن لیگ کی حکومت گرنے والی ہے پندرہ روز آگے پیچھے ہو جائیں تو کچھ نہیں کہا جا سکتا مگر ان کا سیاسی دعویٰ ہے کہ سپریم کورٹ وزیر اعظم میاں نواز شریف کو فارغ کردے گی ان کا کہنا ہے کہ بعض جسٹس بڑے اصول پسند اور انصاف پسند ہیں وہ پانامہ لیکس کے معاملے کی حقیقت کو جان چکے ہیں انہوں نے ماضی میں بھی بعض دلیرانہ اور انصاف پر مبنی فیصلے دئیے ہیں۔
مجھے ان پر مکمل اعتماد ہے انہوں نے کہا ہے کہ اگر عدلیہ ان کے خلاف بھی فیصلہ دے گی تو تب بھی انہیں قبول ہو گا انہوں نے انکشاف کیا کہ وزیر اعظم بچ نہیں پائیں گے اگر بچ نکلے تو ان کی خوش قسمتی ہو گی انہوں نے کئی ایک سوالوں کے جوابات دئیے انہوں نے کہا کہ عوام آرمی کے ساتھ ہے انہوں نے بتا یا کہ چار سینئر جنر لوں میں سے ایک آرمی چیف بنے گا انہوں نے وثوق سے کہا کہ عمران خاں انکے پکے دوست ہیں اور ان پر انہیں مکمل اعتماد ہے انکی پارٹی عمران خاں کا ساتھ نہیں چھوڑے گی ہر محاذ پر ان کے ساتھ ہوگی انہوں نے کہا کہ یہ اللہ کی مرضی ہے جو انکی پیش گوئیاں غارت چلی جاتی ہیں۔
2016 Year
2016 میں وزیر اعظم ضرور گھر چلے جائیں گے اگر ایسا نہ ہوسکا تو اللہ کی مرضی مگر میرا سیاسی تجربہ کہتا ہے کہ 2016 ان کا آخری سال ہے انہوں نے محاذ پر بڑے اعتماد سے انٹر ویو دیا اور اپنی پیش گوئیوں کی وکالت کی اور دلچسپ صورتحال پیدا کئے رکھی وہ ایک طوطا فال بھی نکال چکے ہیں اور انہیں طوطا فال پر تھوڑا سا یقین ہے میں ایک ایسے سیاسی نجومی کی پیش گوئیاں بتا رہا ہوں جو سیاسی میدان میں بوڑھے ہو چکے ہیں مگر ان کے جثے اور باتوں سے قطعی اندازہ نہیں ہو پارہا کہ وہ بوڑھے ہوگئے ہیں بلکہ جوانی ٹپکتی صاف نظر آتی ہے وہ پیدائشی مسلم لیگی ہیں اور انکی ساری سیاست میں مسلم لیگ کے فلسفے ، نظریے اور جذبے بھرے پڑے ہیں انہوں نے ساری زندگی سیاسی میدان میں سیاسی کشتی اور کبڈی کھیلتے گذاری ہے وہ ایک با وفا ، دبنگ ، نڈر اور بے باک لیڈر ہیں وہ سیاست کے ساتھ ساتھ سماجی کاموں میں بھی انقلابی صلاحیتوں کے مالک ہیں انہوں نے لا ل حویلی کو سیاسی قلعہ کے طور پر استعمال کیا انہیں امید واثق ہے کہ وہ لال حویلی میں بقیہ زندگی گزاریں گے ایسے لیڈر صدیوں بعد پیدا ہوتے ہیں۔
انہوں نے طالب علمی کے زمانے میں بھی سیاسی میدان سجائے رکھا اور ہر سیاسی محاذ پر کامیاب رہے میں ان کی دل سے قدر کرتا ہوں اور ان کے لئے دُعا گو بھی رہتا ہوں اسی طرح میں میاں شہباز شریف اور جنرل پرویز مشرف کی سیاسی صلاحیتوں کا بھی معترف ہوں ایسے لوگوں کو حکمرانی ملنی چاہیے جن کے دلوں میں خدا کا خوف اور دل میں پاکستان کی ترقی و خوشحالی کے منصوبوں اور جذبوں سے سر شار ہوںیہ سچی حقیقت ہے کہ جنرل پرویز مشرف کے دور میں میرٹ پر نوجوانوں کو نوکریاں ملیں، مہنگائی پر کنٹرول رہا بے روزگاری میں کمی آئی لوڈ شیڈنگ کے عذاب سے عوام کو نجات ملی قومی خزانہ بھرا رہا اللہ تعالیٰ سے دُعا ہے کہ وطن عزیز کو صالح ، دیانتدار اور با اصول حکمران ملیں کشمیر اور فلسطین آزاد ہو اور وطن عزیز ترقی و خوشحالی سے ہمکنار ہو دشمن زیر ہوں اور وطن عزیز کو حقیقی جمہوریت کے ثمرات حاصل ہوں۔ آمین ثمہٰ آمین۔