محبوب نگر (راست) موجودہ دور میں لڑکیوں کی شادی ایک مسئلہ بن چکی ہے آج کئی جوان بیٹیاں گھر بیٹھے اپنے شادی کا انتظار کررہی ہے بوڑھے ماں باپ اپنی لڑکیوں کی شادی کو ترس رہے ہیں، لڑکیوں کی عصمتیں لٹ رہی ہیں، نوجوان اپنے آپ کو تباہ کررہے ہیں۔جس پر ہمیں سنجیدہ غور و فکر کی ضرورت ہے اگر جہیز کی لعنت کو چھوڑ کر نکاح کو آسان اور سستا نہ بنایا گیا تو ہر طرف بے راہ روی کا خاتمہ ہو گا، معاشرے میں سدھار آئے گا ان خیالات کا اظہار مولانا مفتی محمد رحمت اللہ کامل فقہ جامعہ نظامیہ نے ایم وی ایس کالج محبوب نگر میںایمان سوسائٹی محبوب نگر کی جانب سے منعقد مخالف جہیز پروگرام سے کیا انہوںنے مزید کہا کہ آج ہمارے مسلمان طبقے نے جہیز کی لعنت کو گلے کا طوق بنا لیا ہے،انھیں صرف کافرانہ رسموں کی فکر ہے۔ جہیز کے نام پر شادی بیاہ میں جو اسراف ہورہا ہے اس کو روکنا ہوگا انہوں نے قران و حدیث کی روشنی میں شادی کی اہمیت،لڑکی کا انتخاب اور جہیز جیسے امورپر روشنی ڈالی اور نوجوانوں کو بے جاہ روسومات گھوڑے جوڑے کی رسومات سے بچنے کی تلقین کی۔
قبل ازیں اس پروگرام کو مخاطب کرتے ہوئے ڈاکٹر جی یادگیری پرنسپل ایم وایس گورنمنٹ ڈگری وپی جی کالج محبوب نگر نے کہا کہ آج کل شادیوں میں کروڑوں روپیئے خرچ ہورہا ہے جس سے اپنی شان و شوکت کو ظاہر کیا جارہا ہے انہوں نے حالیہ دنوں ہونے والی اہم شادیوں کا تذکرہ کرتے ہوئے طلبہ کو مشورہ دیا کہ وہ اس سماجی برائی کو ختم کرنے کیلئے آگے آئیں اور ڈوری کی مخالفت کریں سماج میں اس متعلق شعور کو بیدار کریں۔ جناب محمد وزیر صاحب وائس پرنسپل نے کہا کہ جہیز کی رسم ایک ناسور کی طرح معاشرے میں پھیل چکی ہیں جس کی وجہ سے برائیاں ، خود کشی، چوری، طلاق، پرتشد اموات، دھوکہ دہی اور دیگرکئی سماجی مسائل بھی جنم لے رہے ہیں،بے چارے والدین سود پر قرض حاصل کر کہ اپنی لڑکیوں کو بیاہتے ہیں اور زندگی بھر سود کے جال میں پھنس جاتے ہیں انہوں نے مزید کہا کہ اللہ کے رسولۖ نے فرمایا ”نکاح کو آسان کرو تاکہ زنا مشکل ہو جائے۔
لہذا ہمیں چاہیے کہ نکاح کو آسان بنانے کیلئے عملی اقدامات کریں اور سماج سے اس بیماری کو نکال باہر کریں۔ تلگو میں محمد ایوب ریجنل سکریٹری ایس آئی او نے تقریر کی ۔افتتاحی کلمات و پروگرام کے مقاصد پر محمد سلیم بانی ایمان سوسائٹی محبوب نگر نے روشنی ڈالی ۔ڈاکٹر محمد عبدالعزیز سہیل لیکچرارنے نظامت کے فرائض انجام دئے،ڈاکٹر نرسہما راو،لیکچرار،سباراو لیکچرار،انیتا لیکچرار،شریفہ مریم لیکچرار،عارفہ جبین لیکچرار نے بھی خطاب فرمایا۔پروگرام کا آغازترانہ ہندی سے ہوا جس کو آسیہ سلطانہ و بی بی افشاںنے پیش کیا ۔آفرین سلطانہ لیکچرار کے شکریہ پر پروگرام کا اختتام عمل میں آیا۔اس موقع پر اساتذہ و طلبہ کثیر تعداد نے شرکت کی۔پروگرام کی کامیابی کیلئے ایمان کمیٹی کے ممبران نے سرگرم حصہ لیا۔