اسلام آباد (جیوڈیسک) حکومت نے ایک طرف صدارتی امیدوار کے لیے تین نام شارٹ لسٹ کر لیے ہیں، دوسری طرف چھ اگست کے بجائے انتیس یا تیس جولائی کو صدارتی انتخاب کرانے کے لیے الیکشن کمیشن سے دوبارہ رابطے کا فیصلہ بھی کیا ہے۔ مسلم لیگ نواز نے صدارتی امیدوار کیلئے پہلے چھ نام شارٹ لسٹ کیے اب ان میں سے تین نام ہی میدان میں رہ گئے ہیں۔
اب صدر بننے کی دوڑ میں ن لیگ کی طرف سے ممنون حسین، سرتاج عزیز اور سعید الزماں صدیقی ہی رہ گئے، جبکہ ابتدائی فہرست میں شامل کیے گئے غوث علی شاہ ، اقبال ظفر جھگڑا اور سردار مہتاب عباسی پہلے ہی مرحلے میں دوڑ سے باہر ہوگئے، ساتھ ہی مسلم لیگ ن نے صدارتی انتخاب کی تاریخ تبدیل کرنے کے لیے ایک بار پھر الیکشن کمیشن سے رابطے کا فیصلہ کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم نواز شریف رمضان کے آخری عشرے میں عمرہ کی ادائیگی کے لیے جانا چاہتے ہیں ، اس لیے اب حکومت الیکشن کمیشن کو یہ تجویز دے گی کہ صدارتی انتخابات انتیس یا تیس جولائی کو کروالیے جائیں اور شیڈول کی اس تبدیلی کے لیے مسلم لیگ ن دیگر سیاسی جماعتوں کو بھی حمایت پر آمادہ کرنے کی کوشش کرے گی۔
دوسری طرف پیپلز پارٹی کے رہنما سینیٹر اعتزاز احسن کہتے ہیں کہ الیکشن کمیشن صدارتی انتخاب کی تاریخ میں تبدیلی نہیں کر سکتا، اعتزازاحسن کا یہ بھی کہنا تھاکہ حکومت کو اپنا امیدوار لانے میں دشواری ہو رہی ہے تو رضا ربانی کو منتخب کرلیں ، انہوں نے کہا کہ وزیراعظم، اسپیکر اور چیئرمین سینیٹ کا تعلق پنجاب سے ہے، انہوں نے رضا ربانی کانام اس لیے دیا کہ ان کاتعلق چھوٹے صوبے سے ہے۔