سعودی عرب (جیوڈیسک) ڈونلڈ ٹرمپ بطور امریکی صدر اپنے پہلے غیر ملکی دورے کے پہلے مرحلے میں ہفتہ کو سعودی عرب پہنچے ہیں۔
اس دورے کے دوران امریکہ کی خاتون اول میلانیا ٹرمپ بھی صدر کے ہمراہ ہیں۔
سعودی عرب کے بادشاہ سلمان بن عبدالعزیز نے ریاض کے ہوائی اڈے پر صدر ٹرمپ کا استقبال کیا۔ دونوں راہنماؤں نے مصافحہ کیا اور ٹرمپ نے اس موقع پر کہا کہ یہاں آنا “(ان کے لیے) ایک بڑے اعزاز کی بات ہے۔”
صدر ٹرمپ کا طیارہ جیسے ہی ریاض پہنچا اس وقت فضا میں کئی طیاروں نے پرواز کی اور فضا میں سرخ، سیفید اور نیلے رنگ چھوڑے۔
صدر ٹرمپ نے سعودی عرب آمد کے فوری بعد بادشاہ سلمان سے ایک مختصر ملاقات کی اور انہوں نے ایک ترجمان کے ذریعے ائیرپورٹ کے ٹرمینل کےاندر آپس میں گفتگو کی۔
اس کے بعد صدر ٹرمپ کی گاڑیوں کا قافلہ ان کے ہوٹل کی طرف روانہ ہو گیا جہاں کچھ دیر آرام کے بعد وہ اپنے دوررے کے دوران طے شدہ پروگرام کے تحت باقاعدہ ملاقاتوں کا آغاز کریں گے۔
سعوی عرب آمد پر صدر ٹرمپ کا شاندار استقبال کیا گیا اور ریاض شہر کی سڑکوں پر مختلف مقامات پر صدر ٹرمپ کی تصاویر کے کئی بل بورڈ آویزاں کیے گئے۔
خاتون اول میلانیا ٹرمپ سیاہ لباس میں ملبوس تھیں لیکن انہوں نے اپنا سر نہیں ڈھانپا ہوا جو کہ عمومی طور پر سعودی عرب کا دورہ کرنے والے غیر ملکی شخصیات کے لیے روایتی طور پر ضروری ہوتا ہے۔
صدر ٹرمپ کے دورے کا مقصد خطے میں دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے مضبوط شراکت داری اور رابطوں کو قائم کرنا ہے۔
صدر ٹرمپ پہلے امریکی صدر ہیں جنہوں نے بطور صدر اپنے پہلے غیر ملکی دورے کے پہلے مرحلے کے لیے سعودی عرب یا کسی مسلمان اکثریت والے ملک کا انتخاب کیا ہے۔
صدر ٹرمپ سعودی عرب کے بعد اسرائیل اور ویٹیکن بھی جائیں گے اس کے علاوہ برسلز میں نیٹو اجلاس میں شرکت اور سسلی میں گروپ آف سیون ملکوں کے اجلاس میں بھی شرکت کریں گے۔