ترکی (جیوڈیسک) صدر رجب طیب اردوان نے کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے شام کے علاقے منبج کے بارے میں جو وعدہ کیا ہے اس کو پورا کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے ان خیالات کا اظہار پارلیمنٹ میں جسٹس اینڈ ڈویلپمنٹ پارٹی کے گروپ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ کے ساتھ طے پانے والی مطابقت کے مطابق امریکہ کی دہشت گرد تنظیموں پی کے کے/ وائی پی جی کی پشت پناہی سے باز آنے اور دہشت گردوں کو علاقے نکال باہر کرنے سے متعلق جو وعدہ کیا ہے اس کو پورا کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ ترکی شام کی علاقائی سالمیت کا احترام کرتا ہے، ترکی شام کی انتظامیہ کے مخالفین کے ساتھ قوانین کی حدود میں رہتے ہوئے مذاکرات کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں اور ان کو ہر ممکنہ امداد بھی فراہم کر رہا ہے۔ علاقے کی سالمیت کا تحفظ کا واحد دارومدار شام سے دہشتگرد تنظیموں کا مکمل طور پر خاتمہ اور کے مالی وسائل کو ختم کرنا ہے۔
ہے انہوں نے کہا کہ ترکی داعش، پی کے کے اور وائی پی جی جیسی تنظیموں کی اس لیے مخالفت کر رہا ہے کہ یہ سب کی سب دہشتگرد تنظیمیں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ دریائے فرات کا مشرقی علاقہ اور منبج ہمارے لئے سب سے اہم موضوعات ہیں۔ امریکہ نے جو ہم سے وعدے کیے ہیں اس کو پورا کرنے کی ضرورت ہے۔ منبج کے مسئلے جس طرح ادھوڑا چھوڑ دیا گیا ہے اس سے شامی انتظامیہ کی اس علاقے میں گہری دلچسپی پیدا ہو گئی ہے اور وہ اس پر نگاہیں لگائے ہوئے ہیں۔ ہم اس علاقے کا ترکی کے دفاعی نکتہ نظر بڑی اہمیت کا حامل ہونے کی وجہ سے خصوصی توجہ مرکوز رکھے ہوئے ہیں۔