واشنگٹن (جیوڈیسک) امریکہ اور میکسیکو کے درمیان یو ایس ۔ میکسیکو ۔ کینیڈا ٹریڈ ایگری مینٹ نامی جس تجارتی معاہدے کااعلان کیا گیا ہے، اسے شمالی امریکہ کے آزاد تجارتی معاہدے یا نافٹا کی جگہ لینے کے لئے تیار کیا گیا ہے۔
صدر ڈونلڈ ٹرمپ نافٹا کو امریکی کارکنوں کے لیے نقصان دہ قرار دے کر بہت پہلے ہی مسترد کر چکے ہیں۔ نام کے علاوہ یہ معاہدہ 1994 میں نافذ ہونے والے معاہدے نافٹا سے کس طرح مختلف ہے، آئیے جانتے ہیں۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے بہت پہلے ہی نارتھ امریکن فری ٹریڈ ایگری مینٹ یا نافٹا کو تاریخ کا ایک بد ترین معاہدہ قرار دیا تھا۔ پیر کے روز انہوں نے اس سے چھٹکارہ پانے کے لئے ایک قدم آگے بڑھایا۔
ان کا کہنا تھا کہ میرے لیے یہ بڑے اعزاز کی بات ہے کہ میں یہ ا علان کروں کہ ہم نے ایک ایسے بالکل نئے معاہدے پر گفت و شنید کامیابی سے مکمل کر لی ہے جو نافٹا کو ختم کر دے گا اور نافٹا اور نافٹا تجارتی معاہدوں کی جگہ ایک شاندار نیا معاہدہ یو ایس ۔ میکسیکو ۔ کینڈا ایگری مینٹ لے آئے گا جسے USMCA کہا گیا ہے۔
صدر ٹرمپ نے زور دے کر کہا کہ یہ معاہدہ نافٹا سے مختلف ہے لیکن بروکنگز انسٹی ٹیوٹ کے سینیر فیلو جوشوا ملٹزر کہتے ہیں کہ یہ ایک بالکل مختلف معاہدہ بھی نہیں ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ میں اسے ایک بالکل مختلف معاہدہ نہیں کہوں گا۔ میں اسے ایک اپ ڈیٹڈ معاہدہ کہوں گا۔ یہ ایک ایسا معاہدہ ہے جو بیس سال سے زیادہ پرانا ہے اور اس لیے اسے واضح طور پر اپ ڈیٹ کرنے یا جدید حالات سے ہم آہنگ کرنے کی ضرورت تھی۔
ملٹزر کہتے ہیں کہ نئے معاہدے پر گفت و شنید کا سلسلہ اس لیے بھی کامیابی سے آگے بڑھتا رہا کہ بہت سے معاہدے ٹرانس پیسیفک پارٹنر شپ کے معاہدے پر مذاكرات کے دوران پہلے سے ہی طے پا چکے تھے۔ صدر نے پیسیفک ملکوں کے ساتھ شراکت داری کے اس آزاد تجارتی معاہدے کو بھی مسترد کر دیا تھا۔
نیا معاہدہ امریکی ڈیری فارمرز کو کینیڈا کی مارکیٹ تک پہلے سے زیادہ رسائی فراہم کرتا ہے، جو صدر ٹرمپ کا ایک مطالبہ تھا۔
اس میں یہ تقاضا بھی کیا گیا ہے کہ موٹر سازی کے 75 فیصد پرزے نارتھ امریکہ میں بنائے جائیں۔ اور اس میں موٹر سازی کے کارکنوں کی کم سے کم اجرت میں اضافہ بھی کیا گیا ہے۔
بروکنگ انسٹی ٹیوٹ کے جوشیو ملٹزر کہتے ہیں کہ ہم یقینی طور پر اس معاہدے کے کچھ شعبوں میں ملکی مصنوعات کا تحفظ دیکھتے ہیں خاص طور پر آٹو سیکٹر میں۔ لیکن مجموعی طور پر یہ ایک تجارتی معاہدے کا ایک اپ ڈیٹ ہے۔ یہ جامع ہے۔ یہ تین معیشتوں کے درمیان ربط و تعاون بہتر کرنے کے لیے ایک بہت اچھا معاہدہ ہے۔
اور یہ غالباً ٹرمپ کے تجارتی انداز پر فکر مند، آزاد تجارت کے حامیوں کے لیے ایک اچھی خبر ہے۔ اس اعلان کے بعد امریکی اسٹاکس میں اضافہ ہوا۔
صدر ٹرمپ نے کہا کہ وہ نومبر کے وسط تک اس معاہدے پر دستخط کر دیں گے۔ لیکن یہ معاہدہ اس وقت تک نافذ نہیں ہو گا جب تک تینوں ملکوں کے قانون ساز اس کی منظوری نہ دے دیں۔