اسلام آباد (جیوڈیسک) صدارتی انتخاب کیلئے پولنگ کا عمل جاری ہے، پارلیمنٹ ہاوس کے ساتھ چاروں صوبائی اسمبلیوں میں بھی ووٹ کاسٹ کیے جارہے ہیں، صدارتی انتخاب میں اراکین پارلیمنٹ تین دھڑوں میں بٹ گئے، ن لیگ کے حمایتی، تحریک انصاف کے ووٹرز اور پیپلز پارٹی کیساتھ مل کر بائیکاٹ کرنے والے، صدارتی انتخاب میں ن لیگ کے ممنون حسین اور تحریک انصاف کے وجیہ الدین احمد کے درمیان مقابلہ ہے۔
جبکہ پیپلز پارٹی اور اس کے حمایتی بائیکاٹ پر ہیں ، صدارتی انتخا کے لیے پولنگ کا عمل اپنے شیڈول کے مطابق صبح دس بجے شروع ہوا، جو بغیر کسی وقفے تین بجے تک جاری رہے گا ، صدارتی انتخاب کے لیے قومی اسمبلی، سینیٹ اور چاروں صوبوں کے اراکین اسمبلی ووٹ کاسٹ کررہے ہیں صوبائی اسمبلیوں میں، متعلقہ صوبے کے چیف جسٹس پریزائڈنگ افسر مقرر ہیں۔
جبکہ قومی اسمبلی اور سینیٹ کے لیے چیف الیکشن کمیشنر فخر الدین جی ابراہیم ریٹرننگ افسر کی ذمہ داریاں نبھارہے ہیں، پیپلز پارٹی، اے این پی، ق لیگ نے پولنگ کا بائیکاٹ کررکھا ہے، اس بائیکاٹ سے سینیٹ کے ایک سو تین اہل ووٹرز میں سے تقریبا پچاس ووٹرز ووٹ کاسٹ نہیں کریں گے ، جبکہ سندھ میں پیپلزپارٹی کی اکثریت کے باعث صوبائی اسمبلی میں، اتنے ووٹ بائیکاٹ کی نذر ہوجائیں گے۔
جبکہ سندھ اسمبلی میں پیپلز پارٹی کے 90 ووٹ کاسٹ نہیں ہوں گے۔ صدارتی انتخاب کانتیجہ بھی آج ہی سامنے آجائے گا، منتخب صدر، موجودہ صدر آصف علی زرداری کے عہدہ صدارت کی مدت مکمل ہونے کے حلف اٹھائے گا، صدر زرداری کے عہدے کی میعاد آٹھ ستمبر کو ختم ہوگی، نجی ذرائع کو صدارتی انتخاب کی کوریج کی اجازت نہیں ہے، اس کیلئے صرف سرکاری ذرائع پر انحصار کیا جارہاہے جس کی وجہ سے ناظرین تک لمحہ بہ لمحہ رپورٹنگ میں رکاوٹ دکھائی دے رہی ہے۔