عراق (جیوڈیسک) عراق کے صدر حیدر العبادی نے بذات خود ترکی سے مدد طلب کی تھی۔
عبادی نے موصل کے جوار میں واقع باشیکا کیمپ میں داعش کے خلاف جدوجہد کے لئے عراقی فوجیوں کی تربیت کے لئے ترک فوجیوں سے متعلق طلب 25 دسمبر 2014 کے دورہ انقرہ کے دوران وزیر اعظم احمد داود اولو کو پیش کی تھی۔
اس دورے کے دوران داود اولو کے ساتھ ملاقات کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے عبادی نے کہا تھا کہ “دہشتگرد تنظیم صرف عراق اور ترکی کے تحفظ کے لئے ہی نہیں پورے علاقے کے تحفظ کے لئے خطرہ ہے۔ نتیجتاً اس معاملے میں ہمارا باہمی تعاون کرنا ضروری ہے”۔
عبادی نے کہا کہ “ہم اس معاملے میں ترکی سے تعاون کی توقع رکھتے ہیں۔ وزیر اعظم احمد داود اولو نے بھی کہا ہے کہ ہم مطلوبہ مدد فراہم کریں گے۔ خواہ یہ مدد فوجی ، خبر رسانی اور تعلیم کے معاملے میں ہو خواہ اسلحے کے معاملے میں ۔۔۔ ہمارے درمیان ان موضوعات پر بات چیت ہوئی۔ اس سے متعلق ایک فہرست پیش کی گئی اور ہمارے ترک بھائیوں نے مدد کے معاملے میں حاضر ہونے کا ذکر کیا ہے”۔
عبادی نے کہا تھا کہ “ہم ،اپنی طاقت کو استعمال کر کے اور تمام ہمسایہ ممالک کی بھی مدد سے اس دہشتگرد تنظیم کے خطرے کو ختم کر سکتے ہیں”۔