انقرہ (جیوڈیسک) غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ترکی کی عدالت نے سابق حسینہ ماروے بائیکسرک کو مجرم قرار دیتے ہوئے سزا سنا دی ہے۔ سابق مس ترکی پر الزام تھا کہ انہوں نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر صدر طیب اردگان کیخلاف نازیبا پوسٹ شیئر کی تھی۔
ماروے بائیکسرک کے وکیل کا کہنا ہے کہ وہ عدالتی فیصلے کیخلاف یورپی عدالت انصاف کا دروازہ کھٹکھٹائیں گے۔ واضح رہے کہ 2014ء سے لے کر اب تک تقریبا دو ہزار ترک باشندوں کو صدر کی توہین کے الزام میں مقدمات کا سامنا ہے۔
ان افراد میں معروف شخصیات، حتی کہ سکول کے طلبہ تک شامل ہیں۔ ماروے بائیکسرک 2006ء میں مس ترکی رہ چکی ہیں۔ 2014ء میں سماجی رابطوں کی ویب سائٹ انسٹاگرام پر طنزیہ نظم پوسٹ کرنے پر انھیں گرفتار کر لیا گیا تھا۔
ان کو مقدمے کا سامنا کرنا پڑا جس میں انھیں 14 ماہ کی سزا دی گئی تاہم آئندہ پانچ سال تک یہ ارتکاب دوبارہ نہ دہرانے کی شرط پر ان کی سزا کو معطل کر دیا گیا تھا۔
سابق مس ترکی کے وکیل کا غیر ملکی خبر رساں ادارے سے گفتگو میں کہنا تھا کہ ان کی موکلہ پر ایسی پوسٹ شیئر کرنے کا مقدمہ چلایا گیا جس کا اس سے تعلق ہی نہیں تھا۔