پیرس (میاں عرفان صدیق) میں عیدالاضحی ١٤٣٧ہجری کے پر مسرت موقع پر اہلیانِ وطن کو مبارک باد پیش کرتا ہوں اور دعا گو ہوں کہ رب العزت ہم سب کو جذبہ ابراہیمی سے بھرپور عید منانے کی توفیق عطا فرمائے اور ہماری قربانیوں کو اپنی بارگاہ میں قبولیت بخشے (آمین)۔
عید الاضحی ہمارا ایک اہم تہوار ہے اور یہ اس لازوال قربانی کی یاد میں منایا جاتا ہے جس کی نظیر عالم انسانیت میں نہیں ملتی۔ حضرت ابراہیم علیہ السلام کی عظیم قربانی اور حضرت اسماعیل علیہ السلام کی اطاعت واضح کرتی ہے کہ خدائے بزرگ و برتر کی رضا کا حصول ہی مومن کا اصل مقصدِ حیات ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ یہ عید ہمارے لیے اسلام کا ایک اہم رکن ”حج” ادا کرنے کا انعام بھی ہے۔
حج مبارک کی سعی و مناجات اور عید الاضحی کے موقع پر مسلمانوں کی طرف سے پیش کی جانے والی قربانی یہ حقیقت واضح کرتی ہے کہ اسلامی شعائر رنگ و نسل اور قومیت کے امتیاز سے قطع نظر ملتِ اسلامیہ کی وحدت کو یقینی بنانے کا ذریعہ ہیں۔ ہمیں دینِ مبین کی ہمہ گیر تعلیمات کی روشنی میں اپنی حقیقی اقدار اور سچی روایات کو فروغ دینے کیلئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کرنا چاہیے۔
عید کے اس پر مسرت موقع پر ہمیں دہشت گردی سے متاثر ہونے والے اپنے بہن بھائیوں کو بھی یاد رکھنا چاہیے اور اس مشکل وقت میں ان کا ہاتھ بٹانا چاہیئے۔ میں دہشت گردی کے خاتمے کیلئے مصروف عمل اپنی مسلح افواج اور قانون نافذ کرنے والے تمام اداروں کی طرف سے امن کی بحالی کیلئے کی جانے والی کوششوں کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں اور چاہتا ہوں کہ قوم بھی اس سلسلے میں اپنا کردار ادا کرے تاکہ ترقی اور خوشحالی کی راہ ہموار ہوسکے۔
ہمیں اپنی دعاؤں میں اپنے ان کشمیری بہن بھائیوں کو بھی یاد رکھنا ہے جو اس وقت جبر و استبداد کی صعوبتیں برداشت کرتے ہوئے اپنے حق خودارادی کے حصول کی کوششوں میں مصروف ہیں، میں سمجھتا ہوں کہ اب وہ وقت دور نہیں جب ان کی قربانیاں رنگ لائیں گی اور وہ آزاد فضا میں قومی و ملی تہوار مناسکیں گے۔
میں اس موقع پر پوری امتِ مسلمہ کو بھی عید کی مبارک باد پیش کرتا ہوں اور دعا کرتا ہوں کہ یہ عید پوری دنیا اور خاص طور پر عالم اسلام میں امن و استحکام اور ترقی و خوشحالی کی نوید ثابت ہو۔ آمین