اسلام آباد (جیوڈیسک) ایم کیو ایم سمیت بعض سیاسی جماعتوں کی جانب سے تحفظات کے باوجود پارلیمنٹ کے دونوں ایوانواں نے تحفظ پاکستان بل 2014ء کی منظوری دی۔
قومی اسمبلی اور سینیٹ کی منظوری کے بعد بل ایوان صدر بھجوایا گیا۔ صدر مملکت ممنون حسین کے دستخط کے بعد یہ بل تحفظ پاکستان ایکٹ بن گیا ہے جو ملک بھر میں فوری طور پر نافذ العمل ہوگا۔
ابتدائی طور پر یہ قانون دو سال کیلئے نافذ ہوگا۔ تحفظ پاکستان ایکٹ 2014ء کے تحت ملزم کے ریمانڈ کی مدت ساٹھ روز ہوگی۔ خصوصی عدالت کے قیام کیلئے متعلقہ ہائیکورٹ کے چیف جسٹس سے مشاورت کی جائیگی۔
مشتبہ شخص پر فائرنگ کے اختیار کے معاملے پر سیف گارڈ بھی رکھے گئے ہیں۔ کسی شخص کو فائرنگ کرکے ہلاک کرنے کے واقعہ کی جوڈیشل انکوائری بھی ہوگی۔ تحفظ پاکستان ایکٹ 2014ء کے تحت اغواء برائے تاوان، بھتہ خوری، ٹارگٹ کلنگ، سرکاری املاک پر حملے کرنیوالوں اور انتہا پسندوں کیخلاف بھی کارروائی کی جا سکے گی۔