ترکی (جیوڈیسک) حافی جمال خاشقجی کے قتل کے بعد سے اب تک خاموشی اختیار کرنے والے پہلی بار بیان دیتے ہوئے سعودی عرب کے ولی عہد محمد بند سلمان نے قتل کے معمے کو حل کرنے کے لیے ترکی کے ساتھ قریبی تعاون جاری رکھا ہوا ہے۔
صدر رجب طیب ایردوان سے ٹیلی فون پر بات چیت کے بعد سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے بیان جاری کیا ہے۔
انہوں نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ دونوں ممالک کی حکومتیں مجرمین کو سزا دلوانے کے لیے دونوں ممالیک ایک دوسرے سے قریبی تعاون جاری رکھے ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ صحافی جمال خاشقجی کے قتل سے متعلق دونوں ممالیک نے تحقیقات میں مشترکہ اقدامات کرنے پر اتفاق کیا ہے۔
ترک صدارتی ذرائع کے مطابق صدر اردوان اور سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ ہوا، جس میں دونوں رہنماؤں نے سعودی صحافی جمال خاشقجی قتل کے تمام پہلو سامنے لانے کے لیے مشترکا کوششوں پر اتفاق کیا۔
انہوں نے کہا کہ ترکی اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات کو خراب کرنے کے خواہاں کسی کو بھی ان تعلقات کو خراب کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ یہ قتل بڑا بہیمانہ اور قابل مذمت ہے اور اس کے نتیجے کو حاصل کرنے کے لیے مشترکہ طور پر کاروائی کی جائے گی۔
اضح رہے کہ سعوی انتظامیہ نے 2 اکتوبر کو استنبول میں سعودی قونصل خانے میں داخل ہونے کے بعد لاپتہ ہونے والے سعودی صحافی جمال خاشقجی کے، قونصل خانے میں پیش آنے والی ہاتھا پائی کے نتیجے میں، ہلاک ہونے کا اعلان کیا تھا۔
واضح رہے کہ سعودی صحافی جمال خاشقجی کے دو اکتوبر کے قتل کے بعد ترک صدر کا سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے یہ پہلا رابطہ ہے ، ترک صدر اس معاملے میں پہلے بھی دو بار سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز سے رابطہ کر چکے ہیں۔