اسلام آباد(جیوڈیسک)ججز نظربندی کیس میں گرفتار پرویز مشرف نے پہلی رات اسلام آباد پولیس لائنز ہیڈ کوارٹر میں گزاری۔ جنرل پرویز مشرف نے تاحال پولیس کو باضابطہ بیان نہیں دیا۔انہوں نے گزشتہ رات اپنی اہلیہ صہبا مشرف سے بھی ملاقات کی، جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف جن بہت سے مقدمات میں ماخوذ ہیں ان میں سے ایک ججز نظربندی کیس بھی ہے جس میں انہیں گرفتار کر لیا گیا ہے۔
گرفتاری کے بعد پرویز مشرف اپنے وکلا سے مشاورت کے بعد پولیس کو باضابطہ بیان دیں گے۔ ان کے بیان اور پولیس تفتیش کے بعد ہی چالان مکمل ہوگا۔ پرویز مشرف سے ایس ایس پی اسلام آباد یاسین فاروق اور تفتیشی ٹیم نے ملاقات بھی کی۔ پرویز مشرف کے نامکمل چالان میں 14گواہان کے نام شامل ہیں۔
ان گواہوں میں تھانہ سیکرٹریٹ کے سابق ایس ایچ او حاکم خان سمیت پولیس کے 3دیگر اہل کار اور وکیل رہنما ریاست علی آزادسمیت 10وکلا بھی شامل ہیں۔ ذرائع کے مطابق ممکن ہے کہ پرویز مشرف تفتیش کے دوران 3 نومبر کے اقدامات سے متعلق مزید افراد کے نام بھی لیں جن سے پولیس کو تفتیش کرنا پڑے۔مشرف کا بیان لینے اور تفتیش مکمل کرنے کے بعد چالان مکمل ہوگا۔مشرف کیس کے نامکمل چالان کی کاپی جیو نیوز نے حاصل کرلی ہے۔