پاکستان (جیوڈیسک) صدر آصف علی زرداری آج پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے مسلسل چھٹی بار خطاب کرکے تاریخ رقم کریں گے۔ دو فوجی صدور سمیت 7 صدور22 بار پارلیمنٹ سے مخاطب ہو چکے ہیں۔ پاکستان میں جمہوریت آج کل ریکارڈ پر ریکارڈ قائم کر رہی ہے۔ 11 مئی کے انتخابات کے نیتیجے میں پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار ایک جمہوری حکومت نے اقتدار دوسری حکومت کو سپرد کر کے تاریخ کا ایک باب رقم کیا۔
5 جون کو میاں نواز شریف تیسری بار وزیر اعظم منتخب ہوئے توایک تاریخ رقم ہوئی اور اب 10 جون کو صدر مملکت آصف علی زرداری مسلسل چھٹی بار پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کر کے نیا ریکارڈ قائم کریں گے۔ پاکستان کی پارلیمانی تاریخ میں 1985 سے لے کر 2011 تک 7 صدور نے 22 مرتبہ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کیا ہے۔ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کا سلسلہ 23 مارچ 1985 کو اس وقت شروع ہوا جب جنرل ضیاالحق نے پہلی مرتبہ پارلیمنٹ سے خطاب کر کے پارلیمانی سال کا آغاز کیا۔ جنرل ضیاالحق نے5 مرتبہ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کیا۔
ان کے بعد صدر غلام اسحاق خان نے پانچ مرتبہ پارلیمنٹ سے خطاب کیا۔ وسیم سجاد نے 1993 میں قائمقام صدر کی حیثیت سے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کیا تھا۔ پاکستان پیپلزپارٹی سے تعلق رکھنے والے اس وقت کے صدر فاروق احمد لغاری نے 3 مرتبہ جبکہ صدر رفیق تارڑ نے2 مرتبہ پارلیمان کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کیا۔ جنرل پرویز مشرف 12 اکتوبر1999 سے18 اگست 2008 تک پاکستان کے صدر اورچیف ایگزیکٹو رہے تاہم انہوں نے صرف ایک بار پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کیا اور اپنی ہی پارلیمنٹ کو مکے دکھا کر چلتے بنے۔
صدر آصف علی زرداری نے20 ستمبر 2008 کو پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے اپنا پہلا خطاب کیا۔ اس وقت انھیں اپنا عہدہ سنبھالے ہوئے محض11 روز گزرے تھے۔ انھوں نے 28 مارچ 2009 کو پارلیمنٹ سے دوسرا ، 5 اپریل2010 کو تیسرا ، 22 مارچ 2011 کو چوتھا جبکہ 17 مارچ 2012 کو پانچواں خطاب کیا۔