واشنگٹن (اصل میڈیا ڈیسک) امریکا کے ایوان نمائندگان میں صدر ٹرمپ کو عہدے سے برطرف کرنے کے لیے قرارداد پیش کر دی گئی۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکا کے ایوان نمائندگان میں ڈیموکریٹس نمائندوں نے قرار داد پیش کردی ہے جس میں اجلاس کی صدارت کرنے والے نائب صدر مائیک پینس سے استدعا کی گئی ہے کہ امریکی آئین کے آرٹیکل 25 کے مطابق حاصل اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے صدر ٹرمپ کو عہدے سے برطرف کردیا جائے۔
ڈیموکریٹس نمائندگان کے ایک اور گروپ نے مائیک پینس کی جانب سے صدر کو برطرف کرنے کا اختیار استعمال کرنے سے انکار کی صورت میں صدر کے مؤاخذے کی تحریک بھی جمع کروادی ہے۔ مؤاخذے کی تحریک میں ٹرمپ پر اشتعال انگیزی اور فسادات پر اکسانے کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔ یہ خبر بھی پڑھیے: صدر ٹرمپ فوری عہدہ چھوڑیں ورنہ تیز رفتار مواخذے کیلیے تیار رہیں، نینسی پلوسی
واضح رہے کہ کیپٹل ہل پر ٹرمپ کے حامیوں کے حملے کے بعد ڈیموکریٹ نمائندگان کی جانب سے 20 جنوری کو مدت پوری ہونے سے قبل ہی صدر ٹرمپ کو عہدے سے برطرف کرنے کا مطالبہ کیا جارہا تھا اور اس کے لیے باقاعدہ کارروائی کے آغاز کا عندیہ بھی دیا گیا تھا۔
ڈیموکریٹ نمائندگان کی جانب سے ٹرمپ کی برطرفی کے لیے تحریک جمع کروانے کے بعد مغربی ورجینیا سے تعلق رکھنے والے ریپلکن نمائندے نے قرارداد پر اعتراض اٹھا دیا جس کے باعث اجلاس کو کل تک ملتوی کردیا گیا ہے۔ امریکی میڈیا کے ذرائع کے مطابق صدر ٹرمپ کے مؤاخذے کی تحریک پر بدھ کو رائے شماری متوقع ہے۔
یاد رہے کہ صدر ٹرمپ 20 جنوری کو اپنے عہدے کی مدت پوری کررہے ہیں تاہم کیپٹل ہل میں حامیوں کی جانب سے حملے اور صدر ٹرمپ کے ان حملہ آورروں سے اظہار یکجہتی کے بعد ڈیموکریٹس اور بعض ریپبلکن قانون ساز اور سینیٹرز کی جانب سے بھی انہیں قبل از وقت عہدے سے برطرف کرنے کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔
ڈیموکریٹس نے نائب صدر مائیک پینس سے آرٹیکل 25 کے تحت اختیارات کے استعمال کا مطالبہ کیا ہے۔ اس کے مطابق نائب صدر کابینہ کا اجلاس طلب کرکے صدر کی اہلیت پر رائے طلب کرسکتا ہے، اگر کابینہ کی اکثریت منصبی ذمے داریوں کے لیے صدر کی ذہنی و جسمانی حالت کو ناموزوں قرار دے دیتی ہے تو نائب صدر انہیں عہدے سے برطرف کرسکتے ہیں۔
بعض مبصرین کا کہنا ہے کہ صدر ٹرمپ اپنے قریبی حلقوں میں آئندہ امریکی صدارتی انتخاب لڑنے کا ارادہ ظاہر کرچکے ہیں اس لیے ڈیموکریٹ پارٹی کے قانون سازوں کی جانب سے ان کے مؤاخذے اور دماغی طور پر صدارتی امور نمٹانے کے لیے نا اہل قرار دینے کے لیے شروع کی گئی کوششیں دراصل انہیں آئندہ انتخاب سے روکنے کی پیش بندی ہے۔