واشنگٹن (جیوڈیسک) امریکا کے دارالحکومت واشنگٹن میں ایک وفاقی عدالت نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتخابی مہم کے سابق چئیرمین پال منافرٹ کو مزید 43 ماہ جیل کی سزا کا حکم دیا ہے۔اس طرح اب وہ مجموعی طور پر 90 ماہ قید بھگتیں گے۔
ری پبلکن پارٹی کے سیاسی مشیر اپنے خلاف بدھ کو فیصلہ سنائے جانے کے وقت عدالت میں موجود تھے ۔ انھیں ڈسٹرکٹ جج آمی برمان جیکسن نے سازش کے دو الزامات میں مجرم قرار دے کر قید کی سزا کا حکم دیا ہے۔مسٹر پال نے منی لانڈرنگ ، غیر رجسٹر لابنگ اور جعل سازی سے متعلق ان الزامات میں قصور وار ہونے کا اقرار کیا تھا۔
گذشتہ ہفتے ورجینیا میں ایک اور وفاقی جج نے ری پبلکن پارٹی کے سیاسی مشیر کو ایک الگ مقدمے میں ٹیکس اور بنک فراڈ کے الزامات میں قصور وار قرار دے کر 47 ماہ قید کی سزا سنائی تھی۔یہ کیس خصوصی وکیل رابرٹ میولر کی تحقیقات سے متعلق تھا۔
پال منافرٹ نے اپنے افعال اور سرگرمیوں پر معذرت کرتے ہوئے عدالت سے سزا میں نرم روی کی درخواست کی تھی۔انھوں نے جج سے مخاطب ہو کر کہا کہ ’’میں نے جو کچھ کیا،اس پر میں معافی کا خواست گار ہوں اور ان تمام سرگرمیوں پر بھی معذرت خواہ ہوں جن کی وجہ سے آج ہم یہاں موجود ہیں‘‘۔
انھوں نے کہا تھا کہ ’’ اس کیس نے مجھ سے وہ سب کچھ چھین لیا ہے، جو میرے پاس تھا ، میری جائیداد ، میری نقد رقم ، میری زندگی کا بیمہ ، میرے بچوں اور پوتوں کے ٹرسٹ اکاؤنٹس اور اس سے بڑھ کر بھی جو کچھ تھا ، وہ سب لے لیا ہے‘‘۔