صدارتی انتخاب کے مطالبے کو نظر انداز نہیں کر سکتا: جنرل السیسی

 General Alsace

General Alsace

قاہرہ (جیوڈیسک) جنرل السیسی کے قریبی حکام نے فرانسیسی خبر رساں ادارے کو بتایا کہ فیلڈ مارشل رواں موسم خزاں میں متوقع طور پر انتخابات لڑنے کے لئے قانون کی منظوری کے بعد وزیر دفاع کے طور پر مستعفی ہو جائیں گے۔ قانون کی متوقع طور پر منظوری عبوری صدر رواں یا آئندہ ہفتے دیدیں گے۔ مصری دارالحکومت قاہرہ میں واقع ایک فوجی کالج کی گریجویشن تقریب کے دوران فوج کے سربراہ نے واضح کیا کہ وہ مصری عوام کی اُس خواہش کو نظر انداز نہیں کر سکتے جس میں وہ انہیں صدارتی الیکشن میں ایک امیدوار کے طور کھڑا دیکھنا چاہتے ہیں۔ السیسی کے خیال میں مصر کی کثیر عوام اُن کو صدر کے طور پر دیکھنا چاہتی ہے۔

یہ پہلا موقع ہے کہ فیلڈ مارشل عبدالفتاح السیسی نے اُن قیاس آرائیوں کو درست سمت دی جن میں تواتر سے خیال کیا جا رہا تھا کہ وہ صدار کے عہدے کے متمنی ہیں۔ قاہرہ کے وار کالج میں فوج اور سویلین کی بڑی تعداد سے خطاب کے دوران وزیر دفاع اور فوج کے سربراہ فیلڈ مارشل عبدالفتاح السیسی نے ملک کی سماجی، سیاسی اور معاشی صورت حال کو بھی اپنی تقریر کا موضوع بنایا۔

السیسی نے کہا کہ گزشتہ کچھ عرصے کے دوران مصریوں نے بہت مشکل حالات کا سامنا کیا ہے اور اِس مشکل دور میں عوام، فوج اور پولیس کے درمیان اتفاق اور تعاون کا ہونا بہت ضروری ہے۔ السیسی کے خیال میں تعاون و اتفاق ہی سے مصری نامساعد حالات سے باہر نکل سکیں گے۔

واضع رہے کہ مصری فوج کے سربراہ نے پہلے جمہوری طور پر منتخب صدر محمد مُرسی کے خلاف شروع بڑی عوامی تحریک کے تناظر میں انہیں تقریباً پونے دو سال قبل منصبِ صدارت سے فارغ کر دیا تھا۔

اُس کے بعد قائم کی گئی عبوری حکومت اور فوج نے اخوان المسلمون کے حامیوں کے خلاف خونیں کریک ڈاؤن کا سلسلہ شروع کر دیا۔ اسلام پسند لیڈروں اور کارکنوں کی بڑی تعداد اب مقید کر دی گئی ہے۔