اسلام آباد (جیوڈیسک) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری کا دعویٰ ہے کہ صدراتی انتخاب کے لیے نمبرز پورے ہیں اور صدر عارف علوی ہی ہوں گے۔
وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت بنی گالہ میں پاکستان تحریک انصاف کا اجلاس ہوا جس میں صدارتی الیکشن کی حکمت عملی پر غور کیا گیا۔
اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ عمران خان کی سربراہی میں ضمنی الیکشن کے لیے پارلیمانی بورڈ تشکیل دیا گیا، ضمنی انتخابات کے لیے دوبارہ درخواستیں نہیں مانگی جائیں گی جب کہ پارلیمانی بورڈ خود ٹکٹیں تقسیم کرنے کا فیصلہ کرے گا۔
ان کا کہنا ہے کہ صدارتی الیکشن میں کامیابی کے لیے پر امید ہیں اور عارف علوی صدر کے الیکشن میں کامیاب ہوں گے جب کہ صدارتی انتخاب میں ہم نمبر گیم ہمارے حق میں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کے کابینہ سے متعلق فیصلے تاریخی ہیں جب کہ ایم کیو ایم، (ق) لیگ، جی ڈی اے سمیت اتحادیوں کا ساتھ ہمیں مکمل حاصل ہے لہٰذا صدارتی انتخاب میں ہمیں کوئی رکاوٹ درپیش نہیں۔
خیال رہے کہ اپوزیشن جماعتوں میں متفقہ صدارتی امیدوار لانے کے لیے اتفاق ہوگیا ہے جس کے بعد اب پیپلز پارٹی اپنی طرف سے تین نام صدارتی امیدوار کے لیے ن لیگ کو دے گی، پیپلزپارٹی کے رہنما اپنے تین نام فضل الرحمان کی سربراہی میں بننے والی کمیٹی کے بجائے براہ راست شہباز شریف کو فون پر دیں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ شہبازشریف پیپلزپارٹی کے تین ناموں میں سے ایک نام منتخب کرکے کل اس کا اعلان کریں گے، دیگر اپوزیشن جماعتوں نے تینوں میں سے ایک صدارتی امیدوار کے انتخاب کا اختیار شہبازشریف کو دے دیا ہے۔
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ ریلوے کا خسارہ 40 ارب روپے ہے، اس کو بھی کم کریں گے اور شیخ رشید ریلوے کے حوالے سے کافی پر امید ہیں۔
عمران اسماعیل کے انٹرپاس ہونے سے متعلق سوال کے جواب میں فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ میٹرک پاس اگر صدر ہو سکتا ہے تو گورنر پر اعتراض کیسا؟
پیپلزپارٹی کے رہنما سعید غنی نے اپنے ردعمل میں کہا تھا کہ عمران خان کا وعدہ تھا کہ پڑھے لکھے افراد اور نوجوانوں کو آگے لایا جائے گا، ان کے نام زد گورنر سندھ عمران اسماعیل پڑھے لکھے کم ہیں لیکن ہوسکتا ہے کسی کام میں ماہر ہوں۔
اس پر فواد چوہدری نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے سعید غنی تبصرہ کرنے سے قبل آصف زرداری کی تعلیمی قابلیت تو دیکھ لیتے اگر میٹرک پاس صدر ہوسکتا ہے تو گورنر بھی ہوسکتا ہے۔