لاہور (جیوڈیسک) تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ وہ خود صدارتی انتخابات کا بائیکاٹ کرنا چاہتے تھے، جسٹس وجیہ کی درخواست پر میدان خالی نہ چھوڑنے کا فیصلہ کیا۔ لاہور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہا نتخابات میں دھاندلی کے باوجود اس کو تسلیم کیا، حق نہ ملا تو سڑکوں پر نکلیں گے، انتخابات میں دھاندلی تحریک انصاف کو باہر رکھنے کیلئے کی گئی، انتخابات میں دھاندلی سے متعلق سپریم کورٹ ہماری درخواست کی سماعت کرے، کارکن تیار رہیں، اگر جمہوریت بچانے کیلئے سڑکوں پر نکلنا پڑا تو نکلیں گے۔
صدارتی انتخاب کے حوالے سے چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا تھاکہ صدارتی انتخابات سے متعلق اپوزیشن کا موقف درست ہے،تین دن میں کون پورے ملک میں انتخابی مہم چلائے گا،میں خودصدارتی انتخابات کا بائیکاٹ کرنا چاہتا تھا، جسٹس(ر)وجیہ الدین کی درخواست پرصدارتی میدان خالی نہیں چھوڑا، احتجاجا صدارتی انتخاب میں شرکت کررہے ہیں، جسٹس(ر)وجیہ الدین اگرصدر بن گئے تو مکمل غیرجانبداری سے کام کریں گے، اپوزیشن جماعتوں نے بائیکاٹ کر دیا، صدارتی الیکشن تومتنازع ہو گیا۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن میں دھاندلی نے ملک کو تباہی کی طرف دھکیل دیا، ہم چاہتے ہیں کہ الیکشن کی دھاندلی کی تحقیقات کی جائے، ہماری اپیلیں موجود ہیں، ہم انصاف کی امید باندھے بیٹھے ہیں۔اِس موقع پر عمران خان نے عمران خان نے کل جماعتی کانفرنس میں شرکت سے انکارکرتے ہوئے کہاکہ پہلے بھی کل جماعتی کانفرنس منعقدہوتی رہی،کوئی نتیجہ نہیں نکلا۔عمران خان کا کہناتھا وہ آرمی چیف اوروزیراعظم سے بنددروازے میں سچ سنناچاہتے ہیں۔
ہمیں مجبوریاں بتائی جائیں، ہو سکتا ہے ہم کوئی اچھا مشورہ دے سکیں، میں ملک میں جاری دہشت گردی سے متعلق حقائق جاننا چاہتا ہوں، اگر امریکا سے کوئی خفیہ معاہدہ ہے تو بند دروازے کی ملاقات میں مجھے بتایا جائے۔ عمران خان نے اِس عزم کا بھی اعادہ کیا کہ خیبرپختونخوا میں ضمنی الیکشن میں حکومتی مشینری استعمال نہیں ہو گی۔