چیف الیکشن کمشنر نے صدارتی الیکشن کے لیے اراکین کو ہدایات جاری کردی ہیں۔ جس کے تحت اراکین پر پولنگ اسٹیشنز پر موبائل فون لے جانے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ انتخاب خفیہ رائے شماری کے ذریعے ہوگا۔ سندھ اوربلوچستان میں بیلٹ پیپرز پہنچا دیئے گئے۔ پنجاب اور خیبرپختونخوا میں ترسیل کا کام آج مکمل ہوگا۔ چیف الیکشن کمشنر کا کہنا ہے کہ پولنگ کے دوران موبائل فون یا کیمرے سے تصاویر یا ویڈیو نہیں بنائی جا سکے گی۔
چیف الیکشن کمشنر نے پریزائیڈنگ افسران کو بیلٹ پیپر کی سیکریسی یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے۔ زرائع سے گفتگو کرتے ہوئے ڈی جی الیکشن کمیشن شیرافگن کا کہنا تھا کہ صدارتی انتخاب کیلیے بیلٹ پیپرز پریزائڈنگ افسران جوکہ متعلقہ ہائی کورٹس کے چیف جسٹس صاحبان ہیں کو بھجوا دیئے گئے ہیں۔
گیارہ سو تیئس ارکان کے لیے پندرہ سو سے زائد بیلٹ پیپرز چھاپوائے گئے ہیں۔ سندھ اور بلوچستان میں بیلٹ پیپرز پہنچا دیئے گئے ہیں۔ بیلٹ پیپر پر پہلینمبر پر ممنون حسین اور دوسرے نمبر پر جسٹس(ر)وجیہہ الدین کا نام درج ہیں۔ شیرافگن نے بتایاکہ بیلٹ پیپرز میں سیکیورٹی فیچرز کی ضرورت نہیں تھی اس لیے بیلٹ پیپرز عام کاغذ پر چھاپے گئے۔ صدارتی انتخاب خفیہ رائے شماری کے ذریعے ہوگا۔